وزیراعظم شہباز شریف کا لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا ہنگامی دورہ، حکام کی بریفنگ

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2023
وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف اورگورنر خیبرپختونخوا کے علاوہ وفاقی وزرا بھی موجود تھے—فوٹو: مسلم لیگ(ن) ٹوئٹر
وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف اورگورنر خیبرپختونخوا کے علاوہ وفاقی وزرا بھی موجود تھے—فوٹو: مسلم لیگ(ن) ٹوئٹر

وزیراعظم شہباز شریف پولیس لائنز کے قریب مسجد میں دھماکے کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے بعد پشاور پہنچے اور ہسپتال کا ہنگامی دورہ کیا جہاں انہیں بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نگامی دورے پر پشاور پہنچے جہاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ان کا استقبال کیا، وزیردفاع خواجہ آصف، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور دیگر بھی ان کے ساتھ تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو کور کمانڈر پشاور نے دہشت گردی کے عوامل اور محرکات کے حوالے سے بریفنگ دی، انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) خیبرپختونخوا نے پولیس لائنز میں ہونے والے خود کش حملے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔

وزیراعظم کو پولیس لائنز میں خود کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی، شرکا نے پولیس لائنز حملے میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے دفاع پر مامور اداروں پر حملے کرکے خوف اور دہشت کی فضا پیدا کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کو ریاست اور عوام کے اتحاد کی قوت سے ناکام بنائیں گے۔

دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے عظیم قربانیاں دی ہیں، ہم شہدا کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

وزیراعظم نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے اداروں، پولیس کی صلاحیت اور استعدادِ کار میں اضافہ کیاجائے گا، نیشنل ایکشن پلان پر پوری قوت اور جامعیت سے عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس سے قبل وزیراعظم محمد شہبازشریف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور کا دورہ کیا اور پولیس لائنز دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور ان سے یک جہتی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے گھر میں سربسجود نمازیوں کا خون بہانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے، یہ جرم کرنے والے اللہ تعالی کی پکڑ سے بچ نہیں سکیں گے، ان مجرموں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر دَم لیں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اسلام کے نام پر نماز کے دوران مساجد اور معصوم شہریوں پر حملہ کرنا بدترین فعل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے انتہا پسندوں کے بے بنیاد نظریے اور مذہب کی غلط تشریح کرنے والے عناصر کے اصلی چہروں کو پہچان لیا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اس طرح کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف ہمارے قومی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، معصوم شہریوں پر کیے گئے اس حملے میں ملوث شر پسند عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

’یہ واقعہ پاکستان پر حملے سے کم نہیں‘

وزیراعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ پشاور سے واپسی ہوئی ہے انسانی المیہ تصور سے باہر ہے، یہ پاکستان پر حملے سے کم نہیں ہے، قوم شدید غم میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پر کوئی شک نہیں ہے کہ دہشت گردی ہمارا سب سے بڑا قومی سلامتی کا چیلنج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرین خاندان کا غم الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ہے تاہم ان کے ساتھ ہمدردی اور افسوس کا اظہار کرتےہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج کے حملے کے ذمہ داروں کو میرا پیغام ہے تم ہمارے عوام کے جذبے کو شکست نہیں دے سکتے۔

اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف پیر کو ہنگامی دورے پر پشاور پہنچے جہاں آرمی چیف جنرل عاصم منیر بھی موجود تھے، اس کے علاوہ وزیردفاع خواجہ محمد آصف اور وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی ساتھ تھیں۔

وزیراعظم کے دورے کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کو پولیس لائنز میں خود کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی، شرکا نے پولیس لائنز حملے میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

سرکاری خبرایجنسی کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور انجینئر امیر مقام، خیبرپختونخوا کے آئی جی پی معظم جاہ انصاری اور دیگر صوبائی حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے ایل آر ایچ کے مختلف وارڈز کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات اور نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا تھا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف پشاور پہنچ گئے ہیں، پشاور کے افسوس ناک واقعہ کے بعد ہنگامی اجلاس اور تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو طلب کر لیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’امن وامان سے متعلق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس دہشت گردی کے آج کے واقعے کے محرکات پر غور کرے گا‘۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ ’اجلاس میں واقعے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش ہو گی‘۔

وزیراعظم شہباز شریف نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا دورہ کیا تو ان کے ساتھ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر بھی ان کے ہمراہ تھے۔

خیال رہے کہ پشاور میں پولیس لائنز کے قریب مسجد میں نماز ظہر کے دوران ہونے والے دھماکے میں اب تک 44 افراد کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے اور 157 افراد زخمی ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اللہ تعالی کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے، اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں کا ناحق خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پوری قوم اور ادارے یکسو اور متحد ہیں،پوری قوم اپنے شہدا کو سلام عقیدت پیش کرتی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان کی بگڑتی صورتحال پر جامع حکمت عملی اپنائیں گے، وفاق صوبوں کی انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کرے گا۔

وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ صوبوں بالخصوص خیبرپختونخوا کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی صلاحیت بڑھانے میں مدد فراہم کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں