ہر 3 میں ایک شخص اسکول، یونیورسٹی نیز کسی بھی طرح کے امتحامات کے دنوں میں خوف یا ڈپریشن کا شکار ہوجاتا ہے، یا پھر ایسا لگتا ہے کہ وہ امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی نہیں دکھا سکے گا۔

امتحانات کے دنوں میں ہر گزرتے وقت کے ساتھ ذہنی دباؤ میں بھی اضافہ ہورہا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے کمرہ امتحان میں پرچہ حل کرنے کے لیے وقت کا صحیح استعمال نہیں کرپاتے۔

ذہنی دباؤ کی وجہ سے سردرد، بخار، ہاضمے کے مسائل، قبض، تھکاوٹ، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، یاد رکھنے میں دشواری، نیند کی کمی وغیرہ کی صورت اختیار ہوتی ہیں۔

کچھ والدین یہ دلیل دیتے ہیں کہ یہ امتحانات کے دنوں میں یہ خوف اور ذہنی دباؤ طلبہ کو مزید محنت کرنے میں مدد اور بہتر نتائج دیتی ہے، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ ایسا بالکل نہیں ہے۔

بڑھتی ہوئی پریشانی اور تناؤ بچوں میں جسمانی اور ذہنی صحت کے بہت سے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

بچے کو اعتماد کی کمی، پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے میں ناکامی والدین کے حد سے زیادہ دباؤ کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔

اسی لیےسب سے پہلے ضرورت ہے کہ آپ کو اس ڈپریشن سے نجات حاصل کریں کیونکہ اگر آپ اس سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو کمرہ امتحان میں پرچہ حل کرتے وقت اعلیٰ کارکردگی دکھانا ناممکن نہیں ہوگا۔

ماہرین تعلیم اور صحت امتحانات کے دوران کسی بھی طالب علم کو ڈپریشن پر قابو پانے کے لیے جن مفید تجاویز پر عمل کرنے پر زور دیتے ہیں، ان میں کچھ یہ ہیں:

1۔ ورزش کریں

کنگز کالج لندن کے ڈاکٹر برینڈن اسٹبس نے کہا ہے کہ ’ہماری تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ورزش کرنے سے مستقبل میں ذہنی صحت کے مسائل جیسے کہ بے چینی اور ڈپریشن سے بچا سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ تیز دوڑنا دماغی صحت کو بہتر بنانے کا واحد طریقہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی جسمانی سرگرمی آپ کے لیے اچھی ہو سکتی ہے، مثال کے طور پر سیر کے لیے لے جانا، جم جانا، کسی دوست کے ساتھ کھیلنا یا یوگا کرنا۔

امتحانات کے دنوں میں اگر آپ 15منٹ بھی ورزش کے لیے نکالنے میں کامیاب ہوگئے تویہ عمل آپ کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے بہترین تصور کیا جاسکتا ہے۔

2. سکون کی نیند

امتحامات کے دنوں میں سکون کی نیند بہت زیادہ ضروری ہے، مگر ٹینشن کے باعث غیرمناسب نیند نہ صرف امتحانات بلکہ آپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے بھی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔

اس بات کو یقینی بنائیں کہ روزانہ 7 گھنٹے لازمی اپنی نیند پوری کریں تاکہ اگلے لمحے آپ کا دماغ تروتازہ ہو اور امتحان کی تیاری کرسکیں۔

3. اپنے آپ پر یقین رکھیں

جب ہم مسلسل نئے چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں، تو ہم اکثر پیچھے مڑ کر دیکھنا بھول جاتے ہیں کہ ہم کتنی مشکلات کا سامنا اور محنت کرکے کیا کچھ حاصل کیا ہے۔ اگر آپ نے امتحانات کی تیاری اچھی ہے تو پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں لہٰذا منفی سوچ نہ رکھیں، لیکن یہ کیسے ممکن ہے؟

مثال کے طور پر اگر آپ سوچتے ہیں کہ اگر میرے اتنے نمبر آگئے تو میں ناکام ہوجاؤں گا، اس کے بجائے یہ سوچنے کو ترجیح دیں کہ میں جو کچھ بھی حاصل کروں گا، مجھے اپنے آپ پر فخر ہوگا اور جن مضامین میں ناکام یا کمی بیشی ہوئی ہے اسے مستقبل میں مزید بہتر کرنے کی کوشش کروں گا۔

4۔ لوگوں سے بات کریں

دوران امتحان اپنی ذات کو صرف ایک کمرے کی حدود میں قید نہ کریں بلکہ دوران مطالعہ ہر ایک گھنٹے بعد تھوڑا سا وقفہ لے لیں۔

انسان کے لیے اپنے خیالات اور جذبات کو کسی دوسرے انسان سے شیئر کرنا اس کی ضروریات میں شامل ہے، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ دوستوں، گھر کے دیگر افراد یا پڑوسیوں سے بات چیت کریں مثلاً آپ کو ایسے افراد کی ضرورت ہے، جو امتحانات کے دوران آپ کی حوصلہ افزائی کرسکیں۔

اگر آپ یہ نہیں کرسکتے تو جس مضمون کا آپ مطالعہ کررہے ہیں اسے اپنے دوستوں کے ساتھ ڈسکس کریں، اس سے آپ ہی کو فائدہ ہوگا۔

5. اپنے ہدف کا تعین کریں

اگر آپ کے امتحان میں ایک ماہ، ایک ہفتہ یا چاہے جتنا بھی وقت ہے، تو اس سے قبل اس بات کو یقینی بنائیں کہ کون سے وقت میں آپ کو کتنا مضمون یاد کرنا ہے۔

اگر آپ اپنے اہداف کا تعین کریں گے اسے مخصوص وقت میں پورا کرنے کو ترجیح دیں گے تو امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی حاصل کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں