خروٹ آباد واقعے کے اہم فریق اے ایس آئی کوئٹہ میں ہلاک۔ فائل تصویر
خروٹ آباد واقعے کے اہم فریق اے ایس آئی کوئٹہ میں ہلاک۔ فائل تصویر

کوئٹہ:  جمعرات کی شب شہر کے نواحی علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے خروٹ آباد سانحے میں چیچن باشندوں کی ہلاکت میں ملوث پولیس افسر کو قتل کردیا گیا۔

محمد اسلم نامی ایک پولیس افسر نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ایک موٹرسائیکل پر سوار دو نامعلوم مسلح افراد نے کوئٹہ کی نواح میں واقع خروٹ آباد میں تعین سابق اسسٹنٹ سب انسپیکٹر محمد رضا کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ محمد اسلم کے مطابق رضا خان عین موقع پر دم توڑ گئے اور ملزمان فرار ہوگئے ۔ اس کے بعد پولیس نے  لاش کو سول ہسپتال کوئٹہ پہنچایا۔

اے ایس آئی رضا خان دو خواتین سمیت پانچ چیچن باشندوں کے قتل میں شاملِ تفتیش تھے۔ پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تفتیش کے بعد ان کی ملازمت ختم کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 17 مئی 2011 کو خروٹ آباد کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے اسلحے اور خودکش جیکٹ کے الزام کے تحت ان چیچن باشندوں پر اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں ہلاک کردیا تھا۔

میڈیا رپورٹس اور فوٹیج کے بعد حکومتِ بلوچستان نے واقعے کی چھان بین کی تھی۔ اس وقت وزیرِ اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے تحقیقات کا حکم دیا تھا اور واقعے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا تھا جس کی سربراہی بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ کے ذمے تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں