ویسٹ انڈیز ٹی20 میں 259رنز کے دفاع میں ناکام، جنوبی افریقہ کا نیا عالمی ریکارڈ

26 مارچ 2023
ریزا ہینڈرکس اور کوئنٹن ڈی کوک نے نے 65 گیندوں پر 152 رنز کی شاندار شراکت قائم کی— فوٹو: آئی سی سی
ریزا ہینڈرکس اور کوئنٹن ڈی کوک نے نے 65 گیندوں پر 152 رنز کی شاندار شراکت قائم کی— فوٹو: آئی سی سی

جنوبی افریقہ نے کوئنٹن ڈی کوک اور ریزا ہینڈرکس کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کو دوسرے ٹی20 میچ میں شکست دے کر 259 رنز کا حاصل کر کے نیا عالمی ریکارڈ قائم کردیا۔

سنچورین کے سپر اسپورٹس پارک میں کھیلے گئے ریکارڈ ساز ٹی20 میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا جو ابتدا میں کچھ اچھا ثابت نہ ہوا۔

وین پارنیل نے پہلے ہی اوور میں برینڈن کنگ کو چلتا کردیا لیکن اس کے بعد کائل میئرز اور جانسن چارلس جنوبی افریقی کھلاڑیوں کے لیے ڈراؤنا خواب بن گئے۔

دونوں کھلاڑیوں نے بہترین جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور اگلی 58 گیندوں پر 135 رنز کی شراکت قائم کی، کائل میئرز آؤٹ ہونے والے دوسرے کھلاڑی تھے جو 27 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنانے کے بعد مارکو جینسن کی وکٹ بنے۔

جینسن نے اپنی ٹیم کو جلد ہی ایک اور کامیابی دلاتے ہوئے نکولس پوران کا بھی بھی کام تمام کردیا لیکن جانسن چارلس نے بہترین کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور صرف 39 گیندوں پر سنچری مکمل کر کے ویسٹ انڈیز کی جانب سے تیز ترین سنچری کا اعزاز حاصل کر لیا۔

جانسن چارلس 46 گیندوں پر 11 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 118 رنز کی باری کھیلینے کے بعد جینسن کی تیسری وکٹ بن گئے۔

اختتامی اوورز میں روماریو شیفرڈ نے 18 گیندوں پر 41 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس کی بدولت ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقررہ اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 258 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے جینسن نے تین اور پارنیل نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقی اوپنرز نے بھی ویسٹ انڈین ٹیم کو بھرپور جواب دیتے ہوئے ہدف کے حصول کی بنیاد رکھی۔

دونوں کھلاڑیوں نے صرف 16 گیندوں پر ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرانے کے بعد 33 گیندوں پر سنچری تک بھی رسائی حاصل کر لی اور اس دوران دونوں نے اپنی اپنی نصف سنچری بھی مکمل کر لی۔

کوئنٹن ڈی کوک نے بہترین کھیل پیش کیا اور 15 گیندوں پر نصف سنچری بنانے کے بعد 43 گیندوں پر سنچری مکمل کرنے کا بھی اعزاز حاصل کر لیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے 65 گیندوں پر 152 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور ڈی کوک کی 8 چھکوں اور 9 چوکوں سے سجی 100 رنز کی اننگز کے خاتمے کے ساتھ ہی یہ ساجھے داری بھی اختتام کو پہنچی۔

رائلی روسو نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور دو چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 16 رنز بنائے لیکن تیسری گیند پر اوڈین اسمتھ کی وکٹ بن گئے۔

ریزا ہینڈرکس نے بھی بہترین جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 28 گیندوں پر 68 رنز کی باری کھیلی لیکن 193 کے مجموعے پر وہ بھی چلتے بنے جبکہ ڈیوڈ ملر کی اننگز بھی 10 رنز پر تمام ہوئی۔

اس مرحلے پر کپتان ایڈنر مرکرم کا ساتھ دینے ہنری کلاسن آئے اور دونوں نے مزید کسی نقصان کے بغیر اپنی ٹیم کو سات گیندوں قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا کر نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔

کوئنٹن ڈی کوک کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یہ ٹی20 کرکٹ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے حاصل کیے جانے والا سب سے بڑا ہدف ہے جبکہ میچ میں مجموعی طور پر 517 رنز بنے جو کسی بھی ٹی20 انٹرنیشنل میچ میں بننے والے رنز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

میچ میں مجموعی طور پر 81 باؤنڈریز لگیں جو کسی بھی طرز کے ٹی20 میچ میں لگنے ولای باؤنڈریز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

اس کے علاوہ میچ میں 35 چھکے بھی لگے اور یہ بھی کسی انٹرنیشنل ٹی20 میچوں میں مارے گئے چھکوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

جنوب افریقہ نے میچ میں پاور پلے میں سنچری مکمل کی اور 102 رنز بنائے جو اپنے آپ میں ایک عالمی ریکارڈ ہے،اس سے قبل یہ ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے پاس تھا جس نے 98 رنز بنائے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں