پاکستانی بلوچ گلوکارہ اور ریپر ایوا بی نے موسیقی کے سب سے بڑے پلیٹ فارم گریمی ریکارڈنگ اکیڈمی کے لیے شاندار پرفارمنس دے کر سب کے دل جیت لیے۔

گریمی ریکارڈنگ اکیڈمی کا گلوبل اسپن ایک پرفارمنس سیریز ہے جو فنکاروں اور موسیقاروں کو عالمی سطح پر پرفارم کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

گزشتہ سال مقبول ٹی وی سیریز مس مارول کی پہلی قسط میں ایوا بی کا گانا ’روزی‘ بھی شامل کیا گیا تھا جو کافی مقبول ہوا تھا، جبکہ 2022 میں کوک اسٹوڈیو سیزن 14 میں انہوں نے ’کنا یاری‘ میں اپنی پرفارمنس سے سب کے دل جیت لیے تھے۔

ان کے پاس نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر پر اپنے ملک کی نمائندگی کرنے والی پہلی خاتون بلوچی آرٹسٹ ہونے کا اعزاز بھی موجود ہے۔

گلوکارہ کی کامیابی کا سفر ابھی جاری ہی تھا کہ گریمی کی جانب سے انہیں ایک اور اعزاز سے نوازا گیا۔

گلوکارہ نے حال ہی میں گریمی ریکارڈنگ اکیڈمی کے گلوبل اسپن کے لیے اپنے ریپ ٹریک ’سن رائز ان لیاری‘ پر شاندار پرفارمنس دی ہے۔

ویڈیو میں پاکستان کے شہر کراچی کے ایک پسماندہ علاقے لیاری کی گلیوں کو دکھایا گیا ہے جہاں ایوا بی بلوچی زبان میں اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگا رہی ہیں۔

گلوبل اسپن کے مطابق ایوا بی نے یہ گانا خصوصی طور پر اسی گریمی پلیٹ فارم کے لیے لکھا تھا۔

ویڈیو میں گلوکارہ کو روایتی بلوچی لباس، حجاب اور نقاب کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایوا بی نے ’عرب نیوز‘ کو بتایا کہ ’گریمی کی جانب سے گلوبل اسپن سیریز کے لیے پرفارمنس دینا میرا ایک خوب تھا جو اب پورا ہوچکا ہے، میرے لیے یہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ میں نامور عالمی پلیٹ فارمز پر اپنی موسیقی کے ذریعے اپنے ملک اور لیاری کی نمائندگی کر رہی ہوں۔

ایوا بی نے کہا کہ لیاری کی نمائندگی کرنا اور پوری دنیا کو اپنی کہانی بتانا بہت ضروری تھا۔

وہ کہتی ہیں کہ یہ صرف میری پہچان ہی نہیں، بلکہ اس تعلق کے بارے میں ہے جہاں میری موسیقی سرحد پار اور دیگر ثقافت کے لوگوں کو متاثر کرسکتی ہے۔

ایوا بی کاکہنا تھا کہ سفر ختم نہیں ہوا، ابھی مزید کامیابیاں دیکھنی باقی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
ایوا بی کاکہنا تھا کہ سفر ختم نہیں ہوا، ابھی مزید کامیابیاں دیکھنی باقی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

ایوا بی کا کہنا تھا کہ ’سن رائز صرف ایک گانا نہیں ہے بلکہ یہ ان کے اب تک کے سفر کی عکاسی کرتا ہے، وہ کہتی ہیں کہ اس گانے میں یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ لیاری سے تعلق رکھنے والے چھوٹے فنکاروں کو نظر انداز کیا گیا لیکن وہ ثابت قدم رہ کر اپنے فن کو دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں‘۔

ریپر نے کہا کہ گانے میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کس طرح لوگ میرے فن اور پس منظر کی وجہ سے مجھ پر تنقید کرتے تھے اور اب میں مشہور فنکار بن گئی ہوں، یہ گانا میرے اب تک کے سفر کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ گانا مشکلات سے ڈٹ کر مقابلے کرنے اور ثابت قدم رہنے سے متعلق ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ آوازیں اب بھی اہمیت رکھتی ہیں۔

ایوا بی کا کہنا تھا کہ سفر ختم نہیں ہوا، ابھی مزید کامیابیاں دیکھنی باقی ہیں، وہ مسلسل نئے پروجیکٹس پر کام کر رہی ہیں اور اپنی گلوکاری کے ذریعے کامیابی کے نئے راستے تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں فی الحال اپنا نیا ایلبم تیار کرنے میں مصروف ہوں جو میری موسیقی اور میری اب تک کے سفر کے مختلف پہلوؤں کو ظاہر کرے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے مداح یقینی طور پر مجھ سے بہت زیادہ توقع رکھتے ہیں، میں اس ایلبم کو اپنے مداحوں کے ساتھ شئیر کرنے کا انتظار نہیں کرسکتی‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں