لیبیا میں رواں ماہ ہزاروں افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے تباہ کن سیلاب کے حوالے سے جاری تحقیقات کے بعد مزید چار افراد کی گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے جس کے بعد پکڑے گئے افراد کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

سرکاری خبر رساں اے ایف پی کے مطابق 10 ستمبر کو مشرقی لیبیا میں سمندری طوفان ڈینیئل کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے کم از کم 3ہزار 893 افراد ہلاک اور ہزاروں لاپتا ہو گئے تھے۔

ساحلی شہر درنا طوفانی سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا جہاں اس سیلاب کو عینی شاہدین نے سونامی سے تشبیہ دی تھی کو تمام علاقوں کو بحیرہ روم میں بہا لے گیا تھا۔

طرابلس میں پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر سے جمعرات اور جمعہ کی رات جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ درنا میونسپل کونسل کے دو اراکین سمیت چار مزید مشتبہ افراد کو انتظامی اور مالیاتی بدعنوانی کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پیر کو مذکورہ دفتر نے سیلاب کے بعد برطرف کیے گئے درنا کے میئر سمیت آٹھ عہدیداروں کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔

لیبیا کے پراسیکیوٹر جنرل الصدیق السور کا تعلق ملک کی مغرب میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ انتظامیہ سے ہے جبکہ سیلاب زدہ مشرقی علاقوں میں فوجی طاقتور خلیفہ حفتر کو حمایت حاصل ہے۔

جمعہ کو مشرقی حکام نے کہا کہ وہ اس آفت سے متاثر ہونے والے لوگوں کو معاوضے کی ادائیگی شروع کر دیں گے جہاں اقوام متحدہ کی ایک ایجنسی نے کہا ہے کہ اس سیلاب کے نتیجے میں 43ہزار لوگ بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

لیبیا کے مشرق میں واقع حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ امدادی کمیٹی کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے ریکارڈ ملنے کے بعد چیک میئرز کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔

مشرقی انتظامیہ کے نائب وزیر داخلہ فراج کیم نے کہا کہ جن لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے ہیں انہیں ایک لاکھ دینار بطور معاوضہ ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے گھر جزوی طور پر تباہ ہوئے ہیں انہیں 50ہزار دینار دیے جائیں گے جبکہ فرنیچر یا گھریلو سامان گنوا دینے والوں کو 20ہزار دینار دیے جائیں گے۔

لیبیا 2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے خاتمے اور پھر دیرینہ آمر معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے تقسیم کا شکار ہے۔

مشرقی انتظامیہ نے بدھ کے روز درنا کی تعمیر نو کے لیے ایک فنڈ کے قیام اور شہر کی تعمیر نو میں مدد کے لیے 10 اکتوبر کو ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

حکام نے ابھی تک اس بات کی وضاحت نہیں کی ہے کہ نئے فنڈ کی مالی اعانت کیسے کی جائے گی لیکن مشرقی پارلیمان نے تعمیر نو کے منصوبوں کے لیے پہلے ہی 10 ارب دینار مختص کر دیے ہیں۔

لیبیا کی معیشت بدعنوانی سے دوچار ہے۔

جمعرات کو یورپی کمیشن کے ساتھ بات چیت کے دوران، اقوام متحدہ کے ایلچی عبداللہ باتھیلی نے کہا کہ میں نے فنڈز کی نگرانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے طوفان سے متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کی ضروریات کے مشترکہ جائزے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تعمیر نو کے وسائل کے انتظام میں جوابدہی کو یقینی بنایا جا سکے۔

تبصرے (0) بند ہیں