Dawnnews Television Logo

ورلڈکپ میں شامل وہ کھلاڑی جن پر سب کی نظریں ہوں گی

ورلڈکپ 2023ء میں کون سے ایسے سورما ہیں جو جیت کے معمار بھی ہوں گے اور دنیا بھر کی نظروں کے مرکز بھی، ورلڈکپ کے 11 خطرناک کھلاڑیوں کا تجزیہ اور درجہ بندی اس تحریر میں پیش کی جارہی ہے۔
اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2023 04:41pm

ورلڈکپ شروع ہونے سے قبل ہی کرکٹ کا جنون اپنے عروج پرپہنچ چکا ہے۔ ہر ٹیم کے مداح اپنی ٹیموں کے گُن گارہے ہیں اور ہر ایک اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو گرو تسلیم کروانے پر مصر ہے۔ ایسے کھلاڑی جو کھیل کا نقشہ بدل دیں اور ہارتی ہوئی بازی کو جیت میں پلٹ دیں، اگر ان کے مداح انہیں گاڈ آف کرکٹ تسلیم کروانا چاہتے ہیں تو ان کا اصرار غلط بھی نہیں۔

لیکن کھیل میں کون مرد میدان ہے اور کن کھلاڑیوں پر دنیائے کرکٹ کی نظریں لگی ہیں وہ ہوسکتا ہے رائے عامہ کے برعکس ہوں لیکن عصرِ حاضر کی کرکٹ میں کچھ نام تو ایسے ہیں کہ وہ جہاں سے گزر جائیں جیت ان کے ساتھ قدم ملا کر چلتی ہے۔

حالیہ ورلڈکپ میں کون سے ایسے سورما ہیں جو جیت کے معمار بھی ہوں گے اور دنیا بھر کی نظروں کے مرکز بھی؟ ورلڈکپ کے 11 خطرناک کھلاڑیوں کا تجزیہ اور درجہ بندی اس تحریر میں آپ کے سامنے پیش کی جارہی ہے۔

بابر اعظم

  یہ بابراعظم کا دوسرا ورلڈ کپ ہے—تصویر: اے ایف پی
یہ بابراعظم کا دوسرا ورلڈ کپ ہے—تصویر: اے ایف پی

نامساعد حالات میں وقت سے بھی تیز قدم اٹھا کر جو کرکٹ کا بے تاج بادشاہ بن گیا ہے اسے صرف نام ہی کا نہیں بلکہ کھیل کا بھی اعظم کہا جاتا ہے۔

بابر اعظم کا یہ دوسرا ورلڈکپ ہے۔ 2019ء کے ورلڈکپ میں ان کی نیوزی لینڈ کے خلاف سنچری کو ورلڈکپ کی چند شاندار اننگز میں شمار کیا گیا تھا۔ بابر اعظم جو ایک روزہ کرکٹ میں اب تک 19 سنچریاں بناچکے ہیں۔ ماہرین انہیں اس ورلڈکپ میں مزید دو سے تین سنچریاں بناتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ بابر اعظم ایک روزہ کرکٹ میں 4 ہزار اور 5 ہزار رنز بنانے والے سب سے تیز ترین بلے باز ہیں۔

ورلڈکپ میں سُست اور بیٹنگ پچز کی توقع کی جارہی ہے اس لیے پاکستانی شائقین اس ٹورنامنٹ میں بابراعظم کو بہت اوپر دیکھ رہے ہیں۔ سابق باؤلر ڈیل اسٹین، ناصر حسین اور وقار یونس نے پیشگوئی کی ہے کہ بابراعظم ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی ہوں گے۔ ماہرین انہیں خطرناک کھلاڑیوں کی صف میں اول شمار کررہے ہیں۔

شُبمن گل

  شُبمن گل اچھی فارم میں ہیں—تصویر: اے ایف پی
شُبمن گل اچھی فارم میں ہیں—تصویر: اے ایف پی

سنیل گواسکر، شین واٹسن اور روی شاستری کے خیال میں بھارتی کرکٹ میں اس وقت اور آنے والے وقت میں جس کا راج ہوگا وہ شُبمن گل ہیں۔ نوجوان بلے باز جو اپنے ہم عصر کھلاڑیوں کی طرح تیزی سے پچ پر سیٹ ہوجاتے ہیں اور ہر گیند رنز بنانے کے لیے کھیلتے ہیں۔ وہ اب تک ایک روزہ میچوں میں 6 سنچریاں اسکور کرچکے ہیں جن میں سے 5 سنچریاں انہوں نے اسی سال بنائی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس وقت بہت اچھی فارم میں ہیں۔ شُبمن گل سے بھارت کو بہت زیادہ توقعات ہیں اور وہ فتح گر بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

ویرات کوہلی

  کوہلی پچ پر جم جائیں تو میچ جتوا دیتے ہیں—تصویر: اے پی
کوہلی پچ پر جم جائیں تو میچ جتوا دیتے ہیں—تصویر: اے پی

سچن ٹنڈولکر کے بعد اگر کسی بھارتی کھلاڑی نے اپنا سحر مسلسل قائم رکھا ہے تو وہ ویرات کوہلی ہیں۔ ون ڈے میں 47 سنچریاں اور 13 ہزار سے زائد رنز کرنے کے باوجود کوہلی کی بھوک اب بھی قائم ہے۔ وہ اس وقت بھارت کے سب سے معروف کھلاڑی ہیں اور ان کے ریکارڈز اور کارکردگی نے ہر چیز کو گہنا دیا ہے۔ کوہلی کی استعداد اگرچہ اب کم ہوگئی ہے اور اکثر جلدی آؤٹ ہوجانے کے باعث وہ اتنے خطرناک نہیں رہے ہیں لیکن کوہلی کسی بھی وقت خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں وہ اگر جم جائیں تو پھر ٹیم کو میچ جتوا کر ہی دم لیتے ہیں۔

کین ولیمسن

  ولیمسن اسپنرز کو بہت عمدہ کھیلتے ہیں—تصویر: اے ایف پی
ولیمسن اسپنرز کو بہت عمدہ کھیلتے ہیں—تصویر: اے ایف پی

اگر بیٹ اور کلائیوں کا امتزاج دیکھنا ہو تو کین ولیمسن کو دیکھیے۔ ہرش بوگھلے کہتے ہیں کہ اگر ٹیکسٹ بک کے مطابق آج کوئی بیٹنگ کرتا ہے تو وہ ولیمسن ہیں۔ وہ جتنا اچھا ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے ہیں اتنی اچھی کارکردگی ان کی ایک روزہ کرکٹ میں نہیں لیکن ان کی خاص بات یہ ہے کہ وہ بیٹنگ میں ایک اینڈ سنبھال لیتے ہیں اور آخر تک جمے رہتے ہیں۔ ماہرین انہیں بھارت کی پچز ہر بہت کامیاب اور خطرناک دیکھ رہے ہیں کیونکہ ولیمسن اسپنرز کو بہت عمدہ انداز میں کھیلتے ہیں۔

بین اسٹوکس

  بین اسٹوکس نے انگلش کرکٹ کو نئی زندگی دی ہے—تصویر: اے ایف پی
بین اسٹوکس نے انگلش کرکٹ کو نئی زندگی دی ہے—تصویر: اے ایف پی

انگلینڈ کی ٹیم کو ایک نئی زندگی اور جیت کی نئی روشنی دینے والے بین اسٹوکس اس وقت دنیائے کرکٹ کے خطرناک ترین آل راؤنڈر ہیں۔ وہ جس انداز میں گرتی ہوئی دیوار کو سنبھال لیتے ہیں اس نے انگلینڈ کے مڈل آرڈر بیٹنگ کو بہت تقویت دی ہے۔ اعدادوشمار کے اعتبار سے تو اسٹوکس دیگر ہم عصر کھلاڑیوں سے بہت پیچھے نظر آتے ہیں لیکن ان کی اننگز زیادہ تر انگلینڈ کی فتح پر منتج ہوئی ہیں۔ ان کی اضافی قوت باؤلنگ ہے لیکن گھٹنے کی چوٹ سے پریشان اسٹوکس شاید ورلڈ کپ میں باؤلنگ نہیں کرپائیں۔

ہاردک پانڈیا

  ہاردک پانڈیا بھارتی ٹیم کے بہترین فنیشر ہیں—تصویر: رائٹرز
ہاردک پانڈیا بھارتی ٹیم کے بہترین فنیشر ہیں—تصویر: رائٹرز

بھارت کے آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اس ورلڈکپ میں ممکنہ طور پر خطرناک کھلاڑی تصور کیے جارہے ہیں۔ پانڈیا کی جارحانہ بلے بازی نے بھارت کو طویل عرصے بعد ایک فنیشر دیا ہے ورنہ دھونی کے بعد ٹیم میں کوئی فنیشر موجود نہیں تھا جو آخری اوورز میں چھکوں کی برسات کرسکے۔

پانڈیا کی اضافی خصوصیت ان کی باؤلنگ ہے۔ وہ میڈیم پیس اور ورائٹی کے ساتھ مؤثر باؤلنگ کرتے ہیں جبکہ وہ درمیانے اوورز بہت عمدہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ اس ورلڈ کپ میں اہم کھلاڑی ثابت ہوسکتے ہیں۔

ہائینرک کلاسن

  کلاسن پچ پر تیز ترین بیٹنگ کرسکتے ہیں—تصویر: ایکس
کلاسن پچ پر تیز ترین بیٹنگ کرسکتے ہیں—تصویر: ایکس

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم ہمیشہ سے ہی جارحانہ بلے بازوں سے مزین رہی ہے لیکن گزشتہ 4 سال سے ان کی ٹیم میں ایک ایسے بلے باز کی سخت کمی تھی جو جارحانہ بیٹنگ کرسکے۔ ڈیوڈ ملر کی خراب فارم اور انگرام کی ریٹائرمنٹ نے جنوبی افریقہ کو بہت پیچھے کردیا تھا لیکن اب انہیں ہائینرک کلاسن کی صورت میں ایک ایسا بلے باز مل گیا ہے جو ہر قسم کی پچ پر تیز بیٹنگ کرسکتا ہے۔ حال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف 174 رنز کی اننگز نے انہیں بہت شہرت عطا کی ہے اور وہ حالیہ ورلڈکپ کے خطرناک کھلاڑیوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر موجود ہیں۔

جسپریت بُمرا

  بمرا فٹ رہے تو وہ بھارت کے فتح گر بن سکتے ہیں—تصویر: رائٹرز
بمرا فٹ رہے تو وہ بھارت کے فتح گر بن سکتے ہیں—تصویر: رائٹرز

زخموں سے نڈھال جسپریت بمرا ایک سال کے طویل وقفے کے بعد آخرکار صحت یاب ہوکر ٹیم میں واپس آئے ہیں اور آتے ہی چھا گئے ہیں۔ ایشیا کپ میں ان کی شاندار باؤلنگ نے ان کی اہمیت مزید بڑھادی ہے۔ بُمرا کا مخصوص اسٹائل اور گیند کی اچھال کے باعث وہ اہم کھلاڑی تصور کیے جارہے ہیں۔ اگر بمرا فٹ رہے تو وہ بھارت کے فتح گر بن سکتے ہیں۔

شاہین شاہ آفریدی

  بلے بازوں کو شاہین شاہ آفریدی کی باؤلنگ سمجھنے کا وقت نہیں ملتا—تصویر: اے ایف پی
بلے بازوں کو شاہین شاہ آفریدی کی باؤلنگ سمجھنے کا وقت نہیں ملتا—تصویر: اے ایف پی

بہت کم وقت میں جس باؤلر نے عالمی کرکٹ میں اپنا مقام بنایا ہے وہ شاہین شاہ آفریدی ہیں۔ بائیں بازو کی لمبی انگلیوں کے باعث ان کی گیند قدرتی انداز میں آؤٹ سوئنگ ہوتی ہے اور بہت دیر سے ہوتی ہے جس سے بلے باز کو گیند سمجھنے کا وقت نہیں ملتا۔ شاہین آفریدی نے گزشتہ ایشیا کپ میں اسی انداز میں بھارتی بیٹنگ لائن کو ٹھکانے لگایا تھا جبکہ دبئی میں کھیلے گئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میچ میں بھی بھارتی ٹیم ان کے آگے ڈھیر ہوگئی تھی۔ تاہم بھارت کے خلاف دوسرے میچ میں وہ بلے بازوں کو تنگ نہیں کرسکے تھے۔

شاہین شاہ آفریدی کی خطرناک باؤلنگ کے باعث ماہرین یہ پیشگوئی کررہے ہیں کہ وہ ورلڈ کپ میں حریف ٹیموں کو پریشان کرسکتے ہیں۔

راشد خان

  راشد خان ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لے سکتے ہیں—تصویر: اے ایف پی
راشد خان ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں لے سکتے ہیں—تصویر: اے ایف پی

افغانستان کی ٹیم سے کسی کو بھی زیادہ توقعات نہیں ہیں اور نیدرلینڈز کے علاوہ اس کی کسی اور ٹیم سے جیت بھی ممکن نظر نہیں آرہی۔ لیکن راشد خان اپنی ٹیم کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں راشد اپنی باؤلنگ سے ہر ٹیم کو پریشان کریں گے اور ممکن ہے کہ وہ بڑے بلے بازوں کی اوسط خراب کردیں۔ وہ ایک روزہ میچوں میں 172 وکٹ لے چکے ہیں۔ دائیں بازو کے اسپنر راشد خان اس ورلڈکپ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے باؤلر ہوسکتے ہیں۔

کلدیپ یادو

  کلدیپ یادیو کی باؤلنگ بلے بازوں کے لیے امتحان ہوگی—تصویر: ایکس
کلدیپ یادیو کی باؤلنگ بلے بازوں کے لیے امتحان ہوگی—تصویر: ایکس

بھارت کے چائنا مین باؤلر کلدیپ یادو اپنی نپی تلی باؤلنگ اور وکٹ لینے کی صلاحیت کے باعث اس ورلڈ کپ میں خطرناک باؤلر ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اس سال آئی پی ایل اور ایشیا کپ میں بھی عمدہ باؤلنگ کی تھی۔ انہوں نے ایک نئی گیند چائنا مین فلپر ایجاد کی ہے، اس نے انہیں مزید خطرناک بنادیا ہے۔ ان کی باؤلنگ بلے بازوں کے لیے سخت امتحان ہوگی۔

یہ وہ کھلاڑی ہیں جو کسی بھی وقت کھیل کا نقشہ بدل سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ مزید ایسے کھلاڑی بھی ورلڈ کپ کا حصہ ہیں جو اگر اپنی بھرپور فارم میں آگئے تو رنز کا انبار لگا سکتے ہیں اور کسی بھی ٹیم کو منٹوں میں آؤٹ کر سکتے ہیں۔

کیا یہ سب اس ورلڈکپ کے بادشاہ ہوں گے؟ اس کا صحیح جواب تو کچھ میچوں کے بعد ہی مل سکے گا لیکن یہ وہ 11 نام ہیں جو بگڑے کھیل کو سنوارنا خوب اچھی طرح جانتے ہیں۔