افغان خاتون ممبر پارلیمنٹ فریبہ احمدی کاکڑ۔ اے ایف پی فائل فوٹو۔
افغان خاتون ممبر پارلیمنٹ فریبہ احمدی کاکڑ۔ اے ایف پی فائل فوٹو۔

 کابل: طالبان نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اغوا کی گئیں افغان خاتون ارکان پارلیمنٹ کو چھ قیدیوں کے عوض رہا کردیا گیا ہے۔

فریبہ احمدی کاکڑ کو تین بچوں سمیت گزشتہ ماہ عسکریت پسندوں کی جانب سے صوبہ غزنی میں اغوا کرلیا گیا تھا۔ اس وقت وہ کابل اور قندھار شہر کے درمیان واقع ہائی وے پر تھیں۔

بعدازاں بچے رہا ہوگئے تھے جسکے بارے میں افغان حکام دعویٰ کرتے ہیں کہ ایسا ایک آپریشن کے درمیان ہوا تھا تاہم مقامی مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ایسا تاوان کے بدلے کیا گیا۔

افغان مقامی افسران یا کابل میں حکام سے فوری طور پر اس خبر کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

کاکڑ عیدالفطر کی چھٹیاں گزارنے کے بعد کابل واپس آرہی تھیں کہ راستے میں انہیں اغوا کرلیا گیا۔ وہ 2005ء میں منتخب ہوئی تھیں جبکہ اس سے قبل وہ ایک ٹیچر تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں