وزارت داخلہ نے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے اس مہم کی روک تھام کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی۔

ڈان نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کے ججوں کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے جے آئی ٹی بنادی ہے۔

اس 6 رکنی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ ہوں گے اور اس میں آئی ایس آئی، آئی بی اور پی ٹی اے کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

تحقیقاتی کمیٹی میں گریڈ 20 کے آئی بی اور آئی ایس آئی کے رکن کے ساتھ ساتھ اسلام آباد پولیس کا ڈی آئی جی بھی بطور رکن شامل ہو گا جبکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا بھی ایک رکن کمیٹی کا حصہ ہو گا۔

کمیٹی ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مذموم مہم میں ملوث ذمہ داران کا تعین کرے گی اور ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔

ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر کو کمیٹی سیکرٹریٹ کے طور پر استعمال کیا جائے گا اور کمیٹی 15 روز میں اپنی رپورٹ وزارت داخلہ کو جمع کروائے گی۔

گزشتہ ہفتے طویل سماعت کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی کو ’بلے‘ کا انتخابی نشان نہ دینے کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔

سیاسی اور قانونی ماہرین نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا جبکہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے بھی اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

اس فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر عدالت عظمیٰ اور اس کے ججز کے خلاف باقاعدہ مذموم مہم شروع کردی گئی تھی اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے آج وزارت داخلہ نے جے آئی ٹی تشکیل دے کر معاملے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں