خورشید شاہ اور اسحاق ڈار۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے چیئرمین نیب کی جلد از جلد تقرری کے احکامات کے پیش نظر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج رابطہ کیا۔

ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ لندن میں موجود خورشید شاہ سے اس عہدے پر تقرری کے لیے اجازت لینا ضروری ہے اور اسی لیے وزیر خزانہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے ہفتے کو رابطہ کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان اس معاملے پر ایک سے دو روز میں دوبارہ مشاورت کا آغاز ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہ 17 ستمبر تک وطن واپس آ جائیں گے جبکہ ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت جلد از جلد چیئرمین نیب کا تقرر کرنا چاہتی ہے۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان سپریم کورٹ کی ہدایت کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جہاں اعلیٰ عدلیہ نے حکومت کو نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو کے سربراہ کی جلد از جلد تقرری یا بصورت دیگر نتائج بھگتنے کا عندیا دیا تھا۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے نیب چیئرمین تقرری کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک کو کہا تھا کہ چیئرمین کا تقرر کیا جائے یا پھر پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

عدالت نے ملک کے اینٹی کرپشن کے اعلیٰ سطحی ادارے کی کارکردگی کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے، جس کے چیئرمین کا عہدہ پچھلے تین مہینوں سے خالی ہونے کی وجہ سے یہ ادارہ مفلوج ہوکر رہ گیا ہے اور بہت سے اہم ریفرینس طاق کی زینت بن چکے ہیں۔

گزشتہ چیئرمین نیب ریٹائرڈ ایڈمرل فصیح بخاری کو سپریم کورٹ نے 28 مئی کو ان کی تقرری کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے برطرف کردیا تھا۔

نیب کو چیئرمین کی غیر موجودگی کے باعث بہت سے مسائل کا سامنا ہے کیونکہ بہت سے حالیہ ریفرنس دائر نہیں کیے جا سکے ہیں اور بہت سی اپیلیں جنہیں عدالتی حکم کے تحت چند دنوں کے اندر اندر دائر ہوجانا چاہئے تھا، چیئرمین کے دستخط نہ ہونے کی وجہ سے ان پر کام نہیں ہوسکا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں