قندوز میں الیکشن کمیشن کے سربراہ کا قتل
قندوز: شمالی افغانستان میں موٹر سائیکل سوار طالبان حملہ آوروں کی فائرنگ سے الیکشن کمیشن کے سربراہ ہلاک ہو گئے۔
صوبہ قندوز میں آزاد الیکشن کمیشن (آئی ای سی) کے سربراہ امان اللہ امان کو بدھ کے روز قندوز شہر میں ان کے گھر کے باہر ہلاک کیا گیا۔
واقعہ کے بعد خدشہ ہے کہ اپریل میں صدارتی الیکشن سے پہلے خون ریزی میں اضافہ ہو جائے گا۔
طالبان نے اپنی ویب سائٹ پر حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔
پیر کو صدارتی الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی کا مرحلہ شروع ہونے کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا ایسا واقعہ ہے۔
اس مرحلے میں ممکنہ صدارتی امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ چھ اکتوبر سے پہلے پہلے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیں۔
قندوز صوبہ کے ترجمان عنایت اللہ خالق کے مطابق امان کو صبح کے وقت ان کے گھر کے باہر اس وقت قتل کیا گیا جب وہ دفتر جا رہے تھے۔
ڈپٹی پولیس چیف عباداللہ تلوار نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر گولیاں برسا دیں، جس میں امان شدید زخمی ہو گئے اور وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لا سکے۔
پولیس افسر کے مطابق، حملے کے وقت امان کے ساتھ محافظ موجود نہیں تھے۔
شدت پسندوں کا گڑھ ہونے کے باوجود قندوز کا نسبتاً پر امن صوبہ، شمالی افغانستان کا ایک حصہ ہے۔
تاجکستان کی سرحد سے ملحقہ یہ افغان صوبہ منشیات کی اسمگلنگ کے لیے اہم راستہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں مسلح گروہ اور حریف نسلی گروپ آپس میں لڑتے رہتے ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں