• KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm
  • KHI: Asr 4:08pm Maghrib 5:44pm
  • LHR: Asr 3:23pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:22pm Maghrib 5:00pm

ڈی ایس پی علی رضا کے قاتلوں سے متعلق معلومات دینے پر 50 لاکھ روپے انعام کی سفارش

شائع September 17, 2024
فائل فوٹو: ڈان
فائل فوٹو: ڈان

سندھ پولیس نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) نے اپنے اعلی افسر ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس(ڈی ایس پی) سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن علی رضا کے قاتلوں سے متعلق معلومات دینے پر 50 لاکھ روپے انعام مقرر کرنے کی سفارش کردی۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس کی جانب سے آئی جی سندھ لکھے گئے خط کے مطابق شہید ڈی ایس پی علی رضا کے قاتلوں کی اطلاع دینے والے کو 50 روپے انعام دینے کی تجویز دی۔

واضح رہے کہ 7 جولائی کو کراچی کے علاقے کریم آباد کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کے افسر ڈی ایس پی علی رضا جاں بحق ہو گئے تھے، انہیں نامعلوم مسلح ملزمان نے نشانہ بنا کر قتل کیا تھا۔

واقعے میں قریبی بلڈنگ میں سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور گارڈ بھی فائرنگ سے شدید زخمی ہوا اور بعدازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

عزیز آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سی ٹی ڈی انویسٹی گیشن علی رضا کو کریم آباد، بلاک ون میں شکیل کارپوریشن کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

سی ٹی ڈی کے سینئر افسر راجا عمر خطاب نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کاہ کہ شہید اہلکار نے کالعدم تنظیموں جیسے ٹی ٹی پی، فرقہ وارانہ گروپوں اور دیگر قوم پرست گروپوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کام کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول افسر علی رضا سی آئی ڈی کے سابق شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قریبی ساتھی تھے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی علی رضا کریم آباد جاتے تھے کیونکہ یہ ان کا محلہ تھا جہاں وہ اپنے دوستوں سے گھلتے ملتے تھے، جب وہ اپنی بلٹ پروف گاڑی سے اترے تو موٹر سائیکل پر سوار دو مشتبہ افراد وہاں پہنچے اور ان پر اور ان کے گارڈ پر اندھا دھند فائرنگ کر کر کے فرار ہو گئے۔

فائرنگ سے شدید زخمی ڈی ایس پی علی رضا کو عباسی شہید ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کردی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے ڈان کو بتایا کہ ڈی ایس پی علی رضا کو ’سینے، گردن اور سر پر گولیاں لگیں جبکہ ان کے جسم سے بھی ایک گولی برآمد ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ مقتول سی ٹی ڈی افسر کے اہل خانہ نے ان کے مکمل پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی۔

کارٹون

کارٹون : 10 دسمبر 2024
کارٹون : 9 دسمبر 2024