بھارت: متنازع وقف ترمیمی قانون کیخلاف احتجاج میں 3افراد جاں بحق، 188 گرفتار

شائع April 13, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

بھارت نے ہفتے کے روز ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کی ملکیتی جائیدادوں کے انتظام کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے سے متعلق متنازع وقف ترمیمی قانون کے خلاف شروع ہونے والے مہلک مظاہروں کو کچلنے کے لیے فوج تعینات کردی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ریاست کے ضلع مرشد آباد میں جمعے کو جمع ہونے والے ہزاروں مظاہرین کے خلاف پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا، پولیس نے ہفتے کو بتایا کہ ایک بچے سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر جاوید شمیم نے کہا کہ تشدد کے سلسلے میں اب تک 118 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ریاست کی ہائی کورٹ نے وفاقی فوجیوں کو تعینات کرنے کا حکم دیا ہے، وقف ترمیمی بل جس نے احتجاج کو جنم دیا تھا، اس مہینے کے اوائل میں گرما گرم بحث کے بعد منظور کیا گیا تھا۔

حکمراں ہندو قوم پرست حکومت کے مطابق، اس بل کے ذریعے طاقتور وقف بورڈز کو جوابدہ بنا کر زمین کے انتظام کے بارے میں شفافیت کو فروغ ملے گا، جو مسلم خیراتی وظائف کی طرف سے تحفے میں دی گئی جائیدادوں کو کنٹرول کرتے ہیں۔

لیکن حزب اختلاف نے اس بل کو ہندوستان کی مسلم اقلیت پر حملہ قرار دیا ہے، انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر اپنی حمایت میں اضافے کی کوشش کرنے کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

بل کی منظوری کے بعد مودی نے اسے ’تاریخی لمحہ‘ قرار دیا تھا۔ دریں اثنا اپوزیشن کانگریس پارٹی کے صدر راہل گاندھی نے کہا کہ اس بل کا مقصد آج مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے لیکن یہ مستقبل میں دیگر برادریوں کو نشانہ بنانے کی ایک نظیر بنے گا۔

وزیر اعظم کی حیثیت سے مودی نے 10 سال کے دوران اپنی شبیہ کو ملک کے اکثریتی ہندو عقیدے کے جارحانہ چیمپیئن کے طور پر فروغ دیا ہے۔

ان کی حکومت نے بھارت کے مسلم اکثریتی علاقے کشمیر کی آئینی خودمختاری کو ختم کر دیا اور اس جگہ مندر تعمیر کرنے کی حمایت کی جہاں صدیوں سے ایک مسجد موجود تھی جسے 1992 میں ہندو انتہا پسندوں نے شہید کر دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025