جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا امریکی پابندیوں پر اظہار مذمت

شائع April 23, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

ایرانی وزارت خارجہ نے جوہری مذاکرات کے تیسرے دور سے قبل ایندھن نیٹ ورک کو نشانہ بنانے والی نئی امریکی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو واشنگٹن کا ’مخالفانہ انداز قرار دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسمٰعیل بقائی نے کہا کہ عوام پر پابندیاں عائد کرنے کی واشنگٹن کی پالیسی امریکا کے مذاکرات کے مطالبے سے واضح تضاد ہے اور یہ خیر سگالی اور سنجیدگی کے فقدان کی نشاندہی کرتا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی محکمہ خزانہ نے ایرانی شپنگ نیٹ ورک اور اسد اللہ امامجومہ نامی ایک شخص پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، جن کے بارے میں واشنگٹن کا کہنا ہے کہ یہ اس نیٹ ورک کا مالک ہے۔

ایک [بیان][1] میں کہا گیا تھا کہ یہ نیٹ ورک اجتماعی طور پر کروڑوں ڈالر مالیت کی ایرانی ایل پی جی اور خام تیل غیر ملکی منڈیوں میں بھیجنے کا ذمہ دار ہے۔

ٹریژری سکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے کہا تھا کہ امامجومہ اور اس کے نیٹ ورک نے واشنگٹن کی پابندیوں سے بچنے اور ایران کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے امریکا سمیت ایل پی جی کی ہزاروں کھیپیں برآمد کرنے کی کوشش کی۔

یہ پابندیاں تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ جوہری مذاکرات کے دو دوروں کے انعقاد کے بعد لگائی گئیں، جو 12 اپریل کو مسقط اور 19 اپریل کو روم میں منعقد ہوئے تھے۔

جنوری 2025 میں عہدے پر واپس آنے کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران کے خلاف ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ کی اپنی پالیسی کے تحت بڑی پابندیاں دوبارہ عائد کی ہیں۔

یاد رہے کہ مارچ میں ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں بات چیت کا مطالبہ اور ساتھ ہی انتباہ دیا گیا تھا کہ اگر وہ معاہدہ کرنے میں ناکام رہے تو ممکنہ فوجی کارروائی کی جائے گی۔

20 اپریل کو عمان نے کہا تھا کہ مذاکرات کا تیسرا دور 26 اپریل بروز ہفتہ دوبارہ مسقط میں منعقد ہوگا۔

گزشتہ روز ایران نے اعلان کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تکنیکی ماہرین کی سطح پر جوہری اجلاس ہفتے کو ہوگا۔

سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا تھا کہ عمان میں ماہر اور اعلیٰ سطح کے بالواسطہ مذاکرات ایک ساتھ نہیں ہوں گے، رپورٹ کے مطابق ایرانی اور امریکی ماہرین پہلے اپنی بالواسطہ بات چیت کریں گے اور مذاکرات کے نتائج اعلیٰ سطح تک پہنچائیں گے، جو بعد ازں بات چیت کا آغاز کریں گے۔

عمان کی ثالثی کے ساتھ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور مشرق وسطیٰ کے امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں۔ [1]: https://home.treasury.gov/news/press-releases/sb0093

کارٹون

کارٹون : 14 جون 2025
کارٹون : 13 جون 2025