حکومتی اقدامات سے معیشت مستحکم ہوئی ہے، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات سے معیشت مستحکم ہوئی ہے، امید ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ آخری پروگرام ہوگا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف میں ایک پینل مباحثے میں شرکت کی۔
وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اپنے خطاب میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے عالمی غیر یقینی صورتحال اور مختلف ممالک پر اس کے مختلف اثرات کے تناظر میں علاقائی تجارت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے شعبوں اور منڈیوں میں تنوع کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور معیشت کے ڈھانچے کو درآمدی متبادل سے برآمدی ترقی طرف منتقل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے تمام اداروں میں آئی ٹی نظاموں کے انضمام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ حقیقی گیم چینجر ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، رائٹ سائزنگ اور پنشن معاملات میں اصلاحات لارہے ہیں جب کہ نجی شعبے کی شراکت بڑھانے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں مختلف ممالک کے وزرائے خزانہ سے اہم ملاقاتیں ہوئیں، حکومتی اقدامات سے معیشت مستحکم ہوئی ہے، امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ آخری پروگرام ہوگا۔

اس سے قبل، وفاقی وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سپرنگ میٹنگز کے موقع پر واشنگٹن یو ایس ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایگزِم) کے سینئر نمائندگان سے ملاقات کی، وفد کی قیادت قائم مقام فرسٹ وائس پریزیڈنٹ اور وائس چیئرمین جم بیروز نے کی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ نے وفد کو پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی معاشی صورتحال اور حکومت کی جانب سے کی جانے والی مالیاتی اصلاحات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی (آر ایس ایف) کے تحت نئے انتظام پر اسٹاف لیول معاہدہ کر لیا ہے۔











لائیو ٹی وی