پاک-بھارت کشیدگی اسٹاک مارکیٹ کو لے بیٹھی، 3545 سے زائد پوائنٹس کی کمی

شائع April 30, 2025
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو لے بیٹھی، مارکیٹ میں کاروبار کے دوران انڈیکس میں 3 ہزار 500 سے زائد پوائنٹس کی کمی دیکھنے میں آئی ہے، تجزیہ کاروں نے بڑھتی ہوئی پاک - بھارت کشیدگی کو مندی کی وجہ قرار دیا ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 3 ہزار 545 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 11 ہزار 326 پوائنٹس پر پہنچ گیا، جو منگل کو ایک لاکھ 14 ہزار 872 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل کا کہنا ہے کہ اس کمی کی وجہ آئندہ چند روز میں ممکنہ حملے کی خبریں ہیں۔

اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار پاکستان کے خلاف ممکنہ بھارتی فوجی کارروائی سے پریشان ہیں، وزیر اطلاعات کی پریس بریفنگ کے بعد خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔

چیز سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات کے اس بیان کے بعد مارکیٹ دباؤ میں ہے جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔

عارف حبیب لمیٹڈ میں ریسرچ کی سربراہ ثنا توفیق نے بھی اس گراوٹ کا بنیادی سبب بھارت اور پاکستان کے درمیان جغرافیائی سیاسی تناؤ کو قرار دیا۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے رات گئے ویڈو بیان میں کہا تھا کہ قابل اعتماد انٹیلی جنس رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے بعد اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

منگل کو بھارت نے پہلگام حملے کا جواب دینے کے لیے اپنی فوج کو آپریشنل آزادی دی تھی، اس پیش رفت کے کچھ گھنٹوں بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس قابل اعتماد انٹیلی جنس ہے کہ ہندوستان اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں پہلگام واقعے میں ملوث ہونے کے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کے بہانے پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، بھارت کا خطے میں مدعی، منصف اور جلاد کا خود ساختہ کردار سختی سے مسترد کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 جون 2025
کارٹون : 14 جون 2025