گری دار میوے آنتوں کے مسائل کو کم کرنے میں مددگار ثابت

شائع May 20, 2025
فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

ماضی میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ گری دار میوے یا بیج کھانے سے آنتوں یا نظامِ ہاضمہ کے مسائل مزید بگڑ سکتے ہیں، تاہم اب نئی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ غذائیں دراصل ڈائیورٹیکولوسس کے خطرے کو کم کرسکتی ہیں۔

ڈائیورٹیکولوسس ایک ایسی حالت ہے جس میں آنتوں میں یا ابھار (diverticula) آجاتا ہے، یہ بیماری عموماً عمر رسیدہ افراد کو متاثر کرتی ہے اور بعض صورتوں میں اگر یہ ابھار پھٹ جائیں تو یہ طبی ہنگامی حالت اختیار کرسکتی ہے۔

اس مرض میں مبتلا افراد کو ہمیشہ غذا کے انتخاب میں خاص احتیاط برتنے کا مشورہ دیا جاتا تھا، خاص طور پر گری دار میوے اور بیج سے پرہیز کی تلقین کی جاتی تھی لیکن اب نئی تحقیق سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہ غذائیں درحقیقت اس بیماری کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں۔

تحقیق کے دوران ڈائیورٹیکولوسس کی شکار خواتین کی صحت پر مختلف غذائی طریقوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

ان خواتین نے مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ’چار غذائی نمونوں‘ پر عمل کیا جن میں گری دار میوے اور بیج شامل تھے، محققین نے اس بات کا بھی جائزہ لیا کہ وہ ان غذائی طریقوں پر کتنی اچھی طرح عمل پیرا تھیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو خواتین صحت مند غذائی طریقوں پر عمل کرتی رہیں، ان میں ڈائیورٹیکولوسس کا خطرہ کم پایا گیا اور گری دار میوے اور بیج اس بیماری کے خطرے سے منسلک نہیں تھے۔

یہ نتائج 2008 میں مردوں پر کی گئی ایک سابقہ تحقیق سے بھی مطابقت رکھتے ہیں، جس میں بھی یہی نتیجہ اخذ کیا گیا تھا۔

یہ مشاہدہ مستقبل میں ڈائیورٹیکولوسس کے مریضوں کے لیے غذائی ہدایات میں تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اب بھی اکثر مریض ان غذائیت سے بھرپور چیزوں سے پرہیز کرتے ہیں لیکن اس نئی تحقیق کے دوران مریضوں کی خوراک میں کچے ٹماٹر، اسٹرابیری کے بیج اور تازہ پھل شامل کیے گئے اور مشاہدہ کیا گیا کہ ان سے مرض کے خطرے میں کمی واقع ہوئی ہے یا نہیں؟۔

محققین نے اس کے ساتھ یہ بھی دریافت کیا کہ صحت مند غذا کے مجموعی نمونے ڈائیورٹیکولوسس کے خطرے سے وابستہ نہیں تھے۔

ایک تحقیق کے مطابق ڈائیورٹیکولوسس عموماً عمر رسیدہ افراد کو متاثر کرتی ہے، یہ بیماری 70 فیصد بزرگوں میں پائی جاتی ہے، جبکہ صرف 30 فیصد بالغ افراد اس کا شکار ہوتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 17 جون 2025
کارٹون : 16 جون 2025