فرانس: 300 بچوں کے ریپ کا اعتراف کرنے والے سابق سرجن کیلئے 20 سال کی سزا کی درخواست

شائع May 23, 2025
وینز کی عدالت ، جہاں سابق سرجن جوئیل لے سکوارنیک کے خلاف مقدمہ زیرسماعت ہے ( فوٹو: رائٹرز )
وینز کی عدالت ، جہاں سابق سرجن جوئیل لے سکوارنیک کے خلاف مقدمہ زیرسماعت ہے ( فوٹو: رائٹرز )

فرانس میں 300 بچوں کے ریپ کا اعتراف کرنے والے سابق سرجن کیلئے پراسیکیوٹر نے عدالت سے 20 سال کی سزا دینے کی درخواست کردی۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سابق سرجن جوئیل لے سکوارنیک پر فروری سے مقدمہ چل رہا ہے، اس کے خلاف مغربی فرانس کے درجن بھر ہسپتالوں میں 299 افراد، جن میں بیشتر 15 سال سے کم عمر کے بچے شامل ہیں، کے ساتھ ریپ کے الزامات ہیں، یہ فرانس میں بچوں کے ریپ کے سب سے بڑے مقدمات میں سے ایک ہے۔

جوئیل لے سکوارنیک نے مارچ میں 1989 سے 2014 کے درمیان تمام 299 متاثرین کے ساتھ جنسی زیادتی کا اعتراف کیا تھا، ان افراد سے جنسی زیادتی اس وقت کی گئی تھی جب وہ بے ہوشی کی حالت میں تھے یا آپریشن کے بعد ہوش میں آ رہے تھے۔

پراسیکیوٹر اسٹیفن کیلنبرگر نے کہا کہ لے سکوارنیک، جو بچوں سے جنسی زیادتی کے سابقہ ​​جرم میں پہلے ہی جیل میں ہے، کو شدید ریپ کے واحد الزام پر زیادہ سے زیادہ 20 سال قید کی سزا ملنی چاہیے۔

پراسیکیوٹر اسٹیفن کیلنبرگر نے کہا کہ مدعا علیہ کو پیرول کا کوئی بھی موقع ملنے سے پہلے اپنی مدت کا کم از کم دو تہائی جیل میں گزارنا چاہیے۔

پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ رہائی کے بعد بھی، اسے علاج اور نگرانی کے لیے ایک مرکز میں رکھا جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ اس کیس کا فیصلہ بدھ کو متوقع ہے۔

جوئیل لے سکوارنیک 2017 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک کئی دہائیوں تک پریکٹس کرتا رہا، حالانکہ اسے 2005 میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصاویر رکھنے کے جرم میں سزا ہو چکی تھی۔

جوئیل لے سکوارنیک کو دسمبر 2020 میں چار بچوں، جن میں اس کی دو بھانجیاں بھی شامل تھیں، کے ساتھ ریپ اور جنسی زیادتی کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس کے بعد سے وہ جیل میں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 29 جون 2025
کارٹون : 28 جون 2025