رئیس مما سمیت 13 ملزمان کےخلاف سانحہ چکرا گوٹھ کیس کا فیصلہ ایک بار پھر مؤخر
کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ چکرا گوٹھ پولیس وین پر حملے اور اہلکاروں کے قتل کے مقدمے میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کورنگی کے سابق سیکٹر انچارج رئیس مما سمیت 13 ملزمان کے خلاف فیصلہ پھر مؤخر کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق 13 سال پرانے مقدمے میں پولیس نے ایم کیو ایم کے رئیس مما سمیت 13 ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا، تاہم عدالت نے محفوظ کیا گیا فیصلہ نہیں سنایا۔ کورٹ ذرائع کے مطابق 26 مئی کو مقدمے کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔
سانحہ چکرا گوٹھ کی سماعت مکمل کی جاچکی ہے، وکلائے طرفین کی جانب سے حتمی دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسے آج سنایا جانا تھا۔
ملزمان کے وکیل عابد زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔
اسامہ علی ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزم رئیس مما کو ٹرائل کے دوران کسی گواہ نے شناخت نہیں کیا، بیرسٹر سارہ عاصم خان نے کہا کہ ملزمان کو مقدمے سے بری کیا جائے۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم رئیس مما نے 2011 میں کورنگی میں اپنی دہشت اور اجارہ داری قائم رکھنے کے لیے چکرا گوٹھ میں پولیس وین پر حملہ کیا تھا، فائرنگ سے سندھ ریزرو پولیس (ایس آر پی) کے 3 اہلکار جاں بحق اور اہلکار سمیت 27 افراد زخمی ہوئے تھے۔
استغاثہ کے مطابق مقدمے میں سابق سیکٹر انچارج رئیس مما، عمران لمبا، انعام، گل محمد، قاسم ، عمیر سمیت 13 ملزمان گرفتار ہیں۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف 2011 میں تھانہ زمان ٹاؤن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔