’عمران خان نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں، پاکستان کیلئے کچھ لو کچھ دو کیلئے تیار ہوں‘
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے لیے ان کے دروازے کھلے ہیں، وہ پاکستان کی خاطر کچھ لو اور کچھ دو کے لیے تیار ہیں، اپنے لیے کوئی رعایت نہیں مانگ رہے۔
اڈیالہ سے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں اتحاد کی خاطر کسی بھی وقت مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وہ صرف انصاف چاہتے ہیں اور اپنے کیسز کی جلد سے جلد سنوائی چاہتے ہیں۔
سینیٹر علی ظفر کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ احتجاجی تحریک کا اعلان ہوچکا ہے، 5،6 دن میں لائحہ عمل دیں گے۔
سینئر وکیل کے مطابق علیمہ خان کے کچھ لو کچھ دو کے بیان پر بانی نے کہا کہ وہ پاکستان کی خاطر کچھ لو اور کچھ دو کے لیے تیار ہیں لیکن اپنے لیے کوئی رعایت نہیں مانگ رہے، رعایت مانگنی ہوتی تو بہت پہلے مانگ چکے ہوتے۔
سینیٹر علی ظفر کے مطابق عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پارٹی لیڈر شپ تحریک کے لیے تیار ہوجائے، اگر اب کوئی سامنے نہ آیا تو وہ برداشت نہیں کریں گے، کسی کو وکٹ کے دونوں جانب کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
عالیہ حمزہ کو پنجاب میں سیاسی کمیٹی کا سربراہ مقرر کرنے کی ہدایت
دریں اثنا، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عالیہ حمزہ کو پنجاب میں سیاسی کمیٹی کا سربراہ مقرر کرتے ہوئے سیاسی کمیٹی کا نوٹیفکیشن دوبارہ جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سینیٹر علی ظفر کےذریعے پارٹی لیڈر شپ کو پیغام بھجوا دیا، سیاسی کمیٹی میں سلمان اکرم راجہ،عمرایوب،احمد خان بچھر اور عثمان اکرم شامل تھے۔
پارٹی رہنماؤں نے عمران خان کو عالیہ حمزہ کے اوپر بنائی جانے والی کمیٹی سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے پنجاب میں بنائی جانے والی کمیٹی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
عمران خان نے علی ظفر کو ہدایت کی کہ عالیہ حمزہ کوکمیٹی کا سربراہ مقرر کیا جائے جبکہ سینیٹر علی ظفر کو ذمے داری دی ہے کہ وہ فردوس شمیم نقوی کو اس فیصلے سے آگاہ کردیں۔