افغان حکومت کا بھی اسلام آباد میں سفیر کی تعیناتی کا اعلان، امیر متقی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے

شائع May 31, 2025
پاکستان میں تعینات افغان سفیر سردار احمد شکیب
—فوٹو: افغان سفارتخانہ
پاکستان میں تعینات افغان سفیر سردار احمد شکیب —فوٹو: افغان سفارتخانہ

افغانستان کی وزارت خارجہ نے پاکستان کی جانب سے کابل میں سفیر کی تعیناتی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسلام آباد کے لیے سردار احمد شکیب کو سفیر تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہ پیش رفت چین میں پاکستان، افغانستان اور چینی وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے، گزشتہ روز پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور عبیدالرحمٰن نظامانی کو سفیر کا درجہ دیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2021 میں افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار افغانستان میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے۔

یہ اقدام کابل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو بہتر بنانے اور افغان طالبان انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی اسلام آباد کی خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔

کابل میں پاکستان کے ناظم الامور عبید الرحمٰن نظامانی کو سفیر مقرر کیا گیا ہے، ایک سفارتی ذرائع نے اشارہ دیا تھا کہ طالبان انتظامیہ بھی ممکنہ طور پر اسلام آباد میں اپنے اعلیٰ نمائندے، مولوی سردار احمد شکیب کو سفیر کے درجے پر فائز کر سکتی ہے۔

ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے ’ایکس‘ پر سفیر کی تعیناتی کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے لکھا تھا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ حکومت پاکستان نے کابل میں اپنے ناظم الامور کے عہدے کو سفیر کے درجے پر فائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

افغان وزیر خارجہ امیر متقی کا دورہ اسلام آباد

افغان نیوز آؤٹ لیٹ طلوع نیوز کے مطابق قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی پاکستان کی سرکاری دعوت پر اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔

کابل اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کی جاری کوششوں کے سلسلے میں سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ امیر خان متقی آئندہ دنوں میں اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔

یہ دورہ 3 دن پر محیط ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر دو طرفہ امور پر توجہ مرکوز کرے گا۔

ذرائع کے مطابق امیر خان متقی کا یہ دورہ اعلیٰ سطح کے سفارتی روابط کو فروغ دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔

اس دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے سیاسی تجزیہ کار سید عبداللہ صادق نے کہا کہ بین الاقوامی اصولوں اور بین الریاستی ضوابط کی بنیاد پر دورے کیے جاتے ہیں، تاکہ مثبت نتائج حاصل کیے جا سکیں، اگرچہ افغانستان کو تاحال کسی ملک نے باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا، لیکن ایک ہمسایہ اور مسلمان ملک ہونے کے ناطے، تاریخی تعلقات کی بنیاد پر افغان اور پاکستانی سیاستدانوں کے درمیان سیاسی مکالمے کے ذریعے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کار اس دورے کو افغانستان اور پاکستان کے تعلقات کی بہتری کے لیے اہم قرار دیتے ہیں، خاص طور پر جب گزشتہ تقریباً چار برسوں کے دوران دونوں ممالک کے تعلقات سرحدی جھڑپوں، افغان مہاجرین کی ملک بدری، اور سیکیورٹی خدشات کے باعث کشیدہ رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025