قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس: ای کامرس کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کی تجویز موخر
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ای کامرس کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کی تجویز موخر کردی، جبکہ غیر رجسٹرڈ بزنس کو بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو بھی شریک ہوئے۔
دوران اجلاس سینیٹر مانڈوی والا نے کہا کہ سندھ ریونیو بورڈ نے اشیا کو سیلزٹیکس ایکٹ میں شامل کرنے پر اعتراض کیا، اس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اشیاء پر سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔
دوران اجلاس سینیٹر شبلی فراز نےکہا کہ بجٹ میں ای کامرس کے خلاف اقدامات کیے گئے ہیں، حکومتی تجاویز کو دیکھنا ہوگا کہ کاروبار چلے گا یا بند ہوگا۔
سینیٹر انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ابھی پاکستان آئے نہیں اور ایف بی آر ڈنڈا لےکر کھڑا ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ ای کامرس کی وجہ سے لوگوں کی غربت کم ہورہی تھی۔
چیئرمین ایف بی آر نےکہا کہ آن لائن خریداری پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد برقرار رہے گی، کوریئرکمپنیز 2فیصدودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی کرنےکی پابندہوں گی، صارفین کو کیش آن ڈیلیوری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
چیئرمین ایف بی آر نے مزید کہا کہ غیررجسٹرڈافراد کےخلاف کارروائی کےلیےکمیٹی قائم کی جائے گی جس میں کاروباری افراد کے نمائندؤں کو شامل کیا جائے گا، غیررجسٹرڈ بزنس کےخلاف کارروائی کےلیےپبلک نوٹس جاری کیاجائےگا۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے آن لائن خریداری پر کیش آن ڈیلیوری پر 2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز منظور کردی جبکہ ای کامرس کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کی تجویز مؤخر کردی۔
اجلاس میں غیررجسٹرڈ بزنس کو بند کرنے، جائیداد ضبط اور بینک اکاؤنٹس بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی۔