لتا منگیشکر نے اپنے کریئر میں 50 ہزار سے زائد گانے گئے۔- اے ایف پی فوٹو
لتا منگیشکر نے اپنے کریئر میں 50 ہزار سے زائد گانے گئے۔- اے ایف پی فوٹو

سْروں کی ملکہ لتا منگیشکر 84 برس کی ہوگئی ہیں لیکن سْرتال سے ان کی محبت آج بھی روز اوّل کی طرح برقرار ہے۔

اٹھائیس ستمبر1929 کو ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں پیدا ہونے والی سْریلی گلوکار نے چھ سے زائد دہائیوں پر محیط کریئر کا آغاز 1942 میں اپنے والد دینا ناتھ منگیشکر کے انتقال کے بعد کیا۔

تاہم انھوں نے اردو فلموں کے لئے پہلا گانا 1946 میں 'آپ کی سیوا' نامی فلم کے لئے گایا۔

بولی وڈ میں ان کی شہرت کا آغاز 1948 میں فلم 'مجبور' کے گیت دل میرا توڑا سے ہوا جبکہ فلم 'محل' کے گیت آئے گا آنے والا کے بعد وہ فلمی صنعت کی ضرورت بن گئیں۔

جس کے بعد سے اب تک وہ بولی وڈ فلموں کے لیے پلے بیک سنگر کی حیثیت سے پچاس ہزار سے زائد گانے ریکارڈ کرواچکی ہیں۔

لتا منگیشکر کا نام 1974 سے 1991 تک سب سے زیادہ گانوں کی ریکارڈنگ کے حوالے سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل رہا ہے۔

جس کے تحت انہوں نے تقریباً 25 سے 30 ہزار سولو، ڈوئیٹ اور گروپ گانے 20 مختلف مقامی زبانوں میں گائے تھے۔

دونوں بہنوں کی آوازوں نے ایک وقت میں ہندوستانی فلم انڈسٹری پرقبضہ کرلیا۔
دونوں بہنوں کی آوازوں نے ایک وقت میں ہندوستانی فلم انڈسٹری پرقبضہ کرلیا۔ انٹرنیٹ فوٹو

دینا ناتھ کی بیٹیوں میں نہ صرف لتا نے سْروں کی دنیا میں مقبولیت حاصل کی بلکہ ان کی بہن آشا بھوسلے نے بھی گلوکاری میں اہم مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دونوں بہنوں کی آوازوں نے ہندوستانی فلم انڈسٹری پرقبضہ کرلیا۔

لتا اپنے دور کے تمام بڑے گلوکاروں کے ساتھ گا چکی ہیں جن میں کشور کمار، محمد رفیع اور مکیش شامل ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے نرگس، مینا کماری، وحیدہ رحمان، مدھو بالا، وجنتی مالا، ایشو ریا رائے اور کرینہ کپور خان جیسی ہیروئنوں کے لئے بھی گیت گائے۔

چھتیس کے قریب علاقائی اورغیر ملکی زبانوں سمیت ہندی زبان میں لاتعداد مشہور گانے ریکارڈ کرانے والی لتا منگیشکر کو ہندوستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز 'بھارت رتنا' سے بھی نوازا جاچکا ہے۔

ان کے گیتوں کا ترنم، نغمگی اور تازگی لوگوں پر ایک سحر سا طاری کردیتی ہے، ان کا ایک نہیں ہزاروں گیت ایسے ہیں جو آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں اور دل ميں اُتر جانے والی ان کی آواز کی کھنک اور شوخی آج بھی برقرار ہے۔

بشکریہ ہندوستان ٹائمز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں