امریکی حملے میں ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان کا اندازہ لگانا قبل ازوقت ہے، کریملن
روس نے آئی اے ای اے سے ایران کے تعاون کی معطلی کو اسرائیلی حملے کا نتیجہ قرار دیدیا
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا اقدام تشویشناک ہے، لیکن ایران کی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کا ’اشتعال انگیز حملہ‘ اس کی وجہ ہے۔
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نووستی کے مطابق دمتری پیسکوف نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں کے باعث آئی اے ای اے کی ساکھ کو سنگین نقصان پہنچا ہے۔
دمتری پیسکوف نے یہ بھی کہا کہ روس کے نزدیک یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے کہ امریکی فضائی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔
وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان بیانات پر ردعمل دے رہے تھے جن میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حملوں نے تہران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
دمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ ماسکو کے پاس اس بات کے اشارے ہیں کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان کچھ سطح پر رابطے موجود ہیں، اور روس صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور اب بھی براہِ راست ایران سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے۔












لائیو ٹی وی