اسلام آباد: ریٹائرڈ بریگیڈیئر کے بیٹے کے قتل کے مقدمے کی تفتیش 2 ایس ایس پیز کے سپرد
آبپارہ پولیس مصنف اور ٹرینر فہیم سردار کے قتل کیس کو حل کرنے میں ناکام ہے، جس کے بعد سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز محمد شعیب خان اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن عثمان بٹ کو اس کیس کی تفتیش سونپ دی گئی ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق فہیم سردار کو بدھ کے روز جی سکس /فور کے علاقے میں کورڈ مارکیٹ کے قریب ان کی رہائش گاہ پر تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مقتول کی بیوی گھر سے باہر گئی ہوئی تھی، جب واپس آئی تو اس نے اپنے شوہر کو رسی سے بندھا ہوا اور شدید زخمی حالت میں پایا، اس نے فوری طور پر ریسکیو 1122 کو اطلاع دی، جنہوں نے فہیم کو پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
پولیس ذرائع کے مطابق، مقتول کی لاش سے لیے گئے نمونے کیمیکل تجزیے کے لیے لاہور بھیج دیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مختلف گھروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک اور جیو فینسنگ بھی کی گئی ہے تاکہ ملزمان کی شناخت کی جا سکے، لیکن تاحال پولیس کوئی ٹھوس معلومات اکٹھی کرنے میں ناکام رہی ہے، اسی لیے 2 ایس ایس پیز کو تفتیش کی ذمہ داری دی گئی ہے اور ان سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔
فہیم سردار ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کے بیٹے تھے، ان کے قتل کو ایک ہائی پروفائل کیس قرار دیا جا رہا ہے، اور پولیس نے واقعے کی تفصیلات شیئر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
مقتول ایک سرکاری تھنک ٹینک میں کام کر رہے تھے، جو قومی سلامتی اور حکمت عملی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کو تاحال کوئی ثبوت نہیں ملا کہ یہ قتل کسی پیشگی منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا یا یہ چوری کی واردات تھی؟۔
رپورٹس کے مطابق فہیم سردار پہلے تقریباً ایک دہائی تک عسکری سیکیورٹیز کے سی ای او کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے، وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس میں ڈائریکٹرز کو تربیت بھی دیتے تھے اور متعدد کتابوں کے مصنف تھے۔











لائیو ٹی وی