• KHI: Partly Cloudy 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C
  • KHI: Partly Cloudy 19°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.7°C

کراچی: پولیس موبائل میں 77 کلو چرس اسمگل کرنے والے 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید

شائع July 1, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی کی سیشن عدالت نے 77 کلو چرس کی اسمگلنگ پر 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنا دی، مجرموں کو 2 سال اضافی قید بھگتنے کے علاوہ 5،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق کراچی کی ایک سیشن عدالت نے پیر کو 6 پولیس اہلکاروں کو عمر قید کی سزا سنائی، مجرموں کو پولیس موبائل میں 77 کلو چرس جامشورو سے کراچی اسمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیاتھا۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج (جنوبی) عبدالحفیظ لاشاری نے سی آئی اے جامشورو کے 6 اہلکاروں غلام عباس، محمد یعقوب، اعجاز علی ملاح، عبد الحمید، راحب حسین اور احمد نواز کو چرس رکھنے اور اس کی اسمگلنگ میں ملوث پایا۔

عدالت نے ان سب مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی اور پولیس آرڈر 2002 کی دفعہ 155 سی کے تحت مزید 2 سال قید کی سزا بھی دی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ’ریکارڈ پر موجود شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ تمام ملزمان حاضر سروس پولیس کانسٹیبل تھے اور انہوں نے اپنے عہدے، وردی، سرکاری اسلحے اور پولیس موبائل کا غلط استعمال کرتے ہوئے منشیات کی بھاری مقدار منتقل کی، یہ عمل دفعہ 155 سی کے زمرے میں آتا ہے، جو پولیس افسر کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ہے‘۔

تفتیشی افسر نے عدالت میں سرکاری دستاویزات پیش کیں جن سے ثابت ہوا کہ تمام ملزمان سی آئی اے سینٹر جامشورو میں تعینات تھے اور منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کی گئی پولیس موبائل سی آئی اے انچارج کو سرکاری طور پر دی گئی تھی، برآمد شدہ منشیات سرکاری گاڑی سے ملی اور گرفتاری کے وقت ملزمان پولیس وردی میں تھے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ ’یہ مقدمہ عوام کے اعتماد کے مرکز پر ضرب لگاتا ہے، جب قانون نافذ کرنے والے ہی قانون توڑنے لگیں، تو اس کا اثر عدالت سے کہیں آگے تک جاتا ہے، پولیس افسران صرف قانون کے نفاذ کے نمائندے نہیں بلکہ ریاست اور عوام کے درمیان ایک معاہدے کی علامت ہوتے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا ’جب قانون کے محافظ ہی کرپشن کے ایجنٹ بن جائیں تو عوام کا نظام انصاف پر اعتماد متزلزل ہو جاتا ہے، یہ محض قانونی سزا کا معاملہ نہیں بلکہ ادارہ جاتی احتساب اور شفافیت کی ضرورت بھی ہے‘۔

عدالت نے ہر مجرم پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا، جس کی عدم ادائیگی کی صورت میں انہیں مزید قید بھگتنا ہو گی۔

سرکاری وکیل شکیل احمد عباسی کے مطابق جولائی 2021 میں بوٹ بیسن پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ایک پولیس موبائل منشیات لے کر کراچی جا رہی ہے، اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے گاڑی کو روکا اور 6 اہلکاروں کو گرفتار کیا، گاڑی سے 2 بوریاں برآمد ہوئیں، جن میں 77 کلو چرس موجود تھی۔

دورانِ سماعت ملزمان کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ پیش کی گئی چرس اپنی اصل حالت میں نہیں تھی بلکہ پگھل چکی تھی، تاہم عدالت نے اس اعتراض کو غیر متعلقہ قرار دیا اور کہا کہ گرمی یا دباؤ کے باعث چرس پگھل سکتی ہے۔

ملزمان نے دفعہ 342 کے تحت ریکارڈ کرائے گئے بیانات میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں جامشورو ٹول پلازہ پر رینجرز نے گرفتار کیا تھا، مگر عدالت نے اس دعوے کو شواہد کے بغیر قرار دے کر مسترد کر دیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ نے ایف آئی آر اور گواہوں کے بیانات سمیت مکمل، واضح اور قابل اعتبار شواہد پیش کیے، جن سے ثابت ہوا کہ گرفتاریاں کلفٹن کے علاقے خیابانِ ساحل، سن رائز اپارٹمنٹس کے سامنے ہوئیں، جیسا کہ ایف آئی آر میں درج ہے۔

مقدمہ بوٹ بیسن تھانے میں انسداد منشیات ایکٹ کی دفعات 6/9(C) کے تحت درج کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 17 دسمبر 2025
کارٹون : 16 دسمبر 2025