• KHI: Clear 22.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 17°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.9°C
  • KHI: Clear 22.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 17°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.9°C

کراچی کی شاندار مالی کارکردگی، ٹیکس وصولیوں میں 29 فیصد اضافہ

شائع July 2, 2025
— فائل فوٹو فری پریس جنرل
— فائل فوٹو فری پریس جنرل

مالی سال 25-2024 کے دوران کراچی نے شاندار مالی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹیکس وصولیوں میں 29 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کرایا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مالی سال 25-2024 میں شاندار مالی کارکردگی کے ساتھ کراچی نے محصولات جمع کرنے کے میدان میں سبقت حاصل کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی ٹیکس وصولیوں میں غیر معمولی اضافہ درج کیا ہے، حالانکہ معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔

کراچی میں وفاقی ٹیکس وصولی میں سال بہ سال 29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) کی جانب سے خدمات پر سیلز ٹیکس میں 29.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، کراچی نے قومی اور صوبائی محصولات میں سب سے بڑا حصہ دار ہونے کا اعزاز برقرار رکھا۔

ایس آر بی، خدمات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) جمع کرتا ہے، جب کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے پانچ دفاتر، آر ٹی او 1، آر ٹی او 2، میڈیم ٹیکس پیئرز آفس (ایم ٹی او)، کارپوریٹ ٹیکس آفس (سی ٹی او) اور لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کراچی میں آمدن ٹیکس، اشیا پر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کی وصولی کا انتظام سنبھالتے ہیں۔

تخمینے کے مطابق ایس آر بی کے جی ایس ٹی کی 80 فیصد وصولی کراچی سے ہوتی ہے، جب کہ باقی 20 فیصد اندرونِ سندھ سے حاصل کی جاتی ہے، تاہم اگر کسی ادارے کی سرگرمیاں کراچی سے باہر بھی ہوں، تب بھی کراچی میں قائم کمپنی کے ہیڈ آفس کے ذریعے ٹیکس وصول کیا جاتا ہے۔

ایل ٹی او کراچی کی کارکردگی

لارج ٹیکس پیئرز آفس (ایل ٹی او) کراچی نے مالی سال 25-2024 میں 3 کھرب 25 ارب 60 کروڑ روپے کی ٹیکس وصولی کی، جو پچھلے سال کے 2 کھرب 51 ارب 50 کروڑ روپے کے مقابلے میں 29.46 فیصد زیادہ ہے۔

ایل ٹی او کراچی نے ایک دن میں ریکارڈ 18 ارب 47 کروڑ روپے، جب کہ جون میں مجموعی طور پر 44 ارب 90 کروڑ 50 لاکھ روپے کی وصولی کی، جو سال بہ سال 48 فیصد اضافہ ہے۔

ایل ٹی او کے چیف کمشنر نے اس شاندار کارکردگی کو اپنی ٹیم کی پیشہ ورانہ لگن اور عزم کا نتیجہ قرار دیا۔

آمدنی ٹیکس کی وصولی مالی سال کے اختتام پر ایک کھرب 79 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، جو پچھلے سال کے ایک کھرب 36 ارب روپے کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح سیلز ٹیکس میں 21 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک کھرب ایک ارب 80 کروڑ روپے سے بڑھ کر ایک کھرب 23 ارب 50 کروڑ روپے ہو گیا، جب کہ ایف ای ڈی میں 63 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، جو 13 ارب 63 کروڑ روپے سے بڑھ کر 22 ارب 22 کروڑ روپے ہو گیا۔

یہ اعداد و شمار بندرگاہی سرگرمیوں سے جمع ہونے والے ٹیکسز کو شامل نہیں کرتے، جو کراچی کی اقتصادی اہمیت کو مزید اجاگر کرتے ہیں۔

ایس آر بی کی وصولی

سندھ ریونیو بورڈ نے مالی سال 25-2024 میں 30 ارب 66 کروڑ روپے کی وصولی کی، جو مالی سال 24-2023 کی 23 ارب 68 کروڑ روپے کی وصولی سے زیادہ ہے۔

کم افراطِ زر اور محدود معاشی ترقی کے باوجود، ایس آر بی نے دوہرے ہندسے کی شرحِ نمو برقرار رکھی۔

صرف جون کے مہینے میں، ایس آر بی نے 4 ارب 5 کروڑ روپے جمع کیے، جو کہ اس کی تاریخی طور پر سب سے زیادہ ماہانہ وصولی ہے، جو جون 24-2023 کے 2 ارب 81 کروڑ روپے کے مقابلے میں 44 فیصد اور مئی 25-2024 سے 3 فیصد زیادہ ہے۔

ایس آر بی کے چیئرمین ڈاکٹر واسف علی میمن نے اس نمایاں کارکردگی کو ادارے کے عملے کی محنت، سندھ حکومت کی سیاسی حمایت اور ٹیکس دہندگان کے تعاون کا نتیجہ قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایس آر بی مالی سال 26-2025 کے نئے چیلنجز کے لیے خود کو تیار کر رہا ہے، جن میں زرعی آمدنی ٹیکس (اے آئی ٹی) کی وصولی اور منفی فہرست پر مبنی ٹیرف ریجیم کا نفاذ شامل ہے، جو یکم جولائی 2025 سے نافذالعمل ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 16 دسمبر 2025
کارٹون : 15 دسمبر 2025