ٹیکساس میں سیلاب سے اموات 78 تک جاپہنچیں، سمر کیمپ سے لاپتا لڑکیوں کی تلاش جاری
ٹیکساس میں ہولناک سیلاب سے ہلاکتوں کی تعداد کم ازکم 78 تک جاپہنچی، جس میں 28 بچے بھی شامل ہیں، سمر کیمپ سےلاپتا لڑکیوں کی تلاش جاری ہے جبکہ مزید سیلاب کے خطرے کے پیش نظر رضاکار امدادی کارکنوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ٹیکساس ہل کنٹری میں واقع کیر کاؤنٹی کے شیرف لیری لیتھا کے مطابق ان کے علاقے میں 68 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 28 بچے بھی شامل ہیں، یہ علاقہ سیلاب کا مرکز بن گیا ہے۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے اتوار کی سہ پہر ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ریاست کے دیگر حصوں میں مزید 10 افراد ہلاک ہوئےاور 41 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متاثرہ افراد سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعہ کو متاثرہ علاقے کا دورہ کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ گورنر ایبٹ سے رابطے میں ہے۔
امریکی صدر نے نیو جرسی سے روانگی کے وقت صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ دل دہلا دینے والا ایک بالکل ہولناک واقعہ ہے، ہم اس آزمائش سے گزرنے والے تمام لوگوں کے لیے دعا گو ہیں اور خدا ریاستِ ٹیکساس پر رحم فرمائے‘۔
سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی ’کیمپ مسٹک‘ نامی ایک تقریباً سو سال پرانے عیسائی لڑکیوں کے سمر کیمپ میں ہوئی، جہاں اب بھی 10 لڑکیاں اور ایک کونسلر لاپتا ہیں۔
گورنر ایبٹ نے کہا کہ ’یہ دیکھنا انتہائی دلخراش تھا کہ ان ننھے بچوں نے کیا کچھ برداشت کیا‘، انہوں نے بتایا کہ وہ ہفتے کے دن اس علاقے کا دورہ کر چکے ہیں اور لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
یہ سیلاب اس وقت آیا جب دریائے گواڈالوپ طوفانی بارشوں کے بعد بپھر گیا، یہ بارشیں جمعے کو امریکی یومِ آزادی کے موقع پر وسطی ٹیکساس میں ہوئیں۔
ٹیکساس ایمرجنسی مینجمنٹ کے سربراہ نیم کڈ کے مطابق برنیٹ کاؤنٹی میں 3، ٹام گرین کاؤنٹی میں ایک، ٹریوس کاؤنٹی میں 5 اور ویلیمسن کاؤنٹی میں ایک شخص ہلاک ہوا۔

ٹیکساس کے محکمہ تحفظِ عامہ کے ڈائریکٹر فری مین مارٹن نے کہا کہ ’آج اور کل ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے‘۔
حکام نے ہفتے کو بتایا تھا کہ اچانک آنے والے طوفان کے بعد 850 سے زائد افراد کو بچایا گیا جن میں سے کچھ درختوں سے چمٹے ہوئے تھے، اس طوفان نے علاقے میں تقریباً 38 سینٹی میٹر (15 انچ) بارش برسائی، جو سان انتونیو سے تقریباً 140 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔
نیم کڈ نے بتایا کہ انہیں یہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ دریائے گواڈالوپ کے ندی نالوں میں ’پانی کی ایک اور دیوار‘ بہہ رہی ہے، کیونکہ خطے کی زمین جمعے کی بارش کے بعد پہلے ہی تر ہو چکی ہے۔
اتوار کے روز وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی (فیما) کو متحرک کر دیا گیا اور اب یہ ایجنسی ٹیکساس میں ابتدائی امداد فراہم کرنے والے کارکنوں کو وسائل مہیا کر رہی ہے۔
امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کے بڑے پیمانے پر آفت کا اعلان کرنے کے بعد امریکی کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر اور طیارے بھی امدادی کارروائیوں میں شامل ہو گئے ہیں۔
وفاقی امدادی نظام میں کٹوتی
صدر ٹرمپ اس سے قبل قدرتی آفات سے نمٹنے میں وفاقی حکومت کے کردار کو محدود کرنے کے منصوبے پیش کر چکے ہیں، تاکہ ریاستیں اس بوجھ کا زیادہ تر حصہ خود اٹھائیں۔
کچھ ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وفاقی عملے، خصوصاً نیشنل ویدر سروس کے نگران ادارے میں کی گئی کٹوتیوں نے ممکنہ طور پر حکام کو سیلاب کی شدت کی درست پیش گوئی اور بروقت وارننگ دینے سے روک دیا۔
این او اے اے کے سابق ڈائریکٹر رک اسپنراڈ نے بتایا ٹرمپ حکومت نے نیشنل ویدر سروس کے بنیادی ادارے، نیشنل اوشیانک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) سے ہزاروں ملازمین نکالے، جس کے باعث کئی موسمیاتی دفاتر عملے کی شدید کمی کا شکار ہو گئے۔
رک اسپنراڈ کا کہنا تھا کہ وہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ آیا ان کٹوتیوں نے ٹیکساس میں شدید سیلاب سے پہلے بروقت وارننگ کے فقدان میں کردار ادا کیا، لیکن یہ ضرور ہے کہ عملے کی یہ کمی ادارے کی پیش گوئی اور بروقت معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔
اتوار کے روز جب ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا ان کی حکومت کی کٹوتیوں نے آفت سے نمٹنے کی صلاحیت کو نقصان پہنچایا، یا نیشنل ویدر سروس میں اہم عہدے خالی چھوڑے تو انہوں نے اس کا الزام سابق صدر جو بائیڈن پر ڈالنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ’پانی کی یہ صورتِ حال، یہ سب کچھ بائیڈن کا سیٹ اپ تھا، لیکن میں بائیڈن کو مورد الزام نہیں ٹھہراؤں گا، میں صرف یہ کہوں گا کہ یہ ایک سو سالہ آفت ہے‘۔











لائیو ٹی وی