رات کو مصنوعی روشنی کا استعمال دل کے امراض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، تحقیق
ایک حالیہ طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ رات کے وقت مصنوعی روشنی کے سامنے زیادہ وقت گزارنا دل کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق، رات کے وقت مصنوعی روشنی کے سامنے زیادہ وقت گزارنے سے دل کے مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ تحقیق آسٹریلیا کے فلنڈرز ہیلتھ اینڈ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کی گئی، جس کے مطابق رات کے وقت روشن ماحول میں رہنے سے دل کی شریانوں کی بیماری، دل کا دورہ، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی اور فالج کے امکانات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم میں ایک قدرتی نظام موجود ہوتا ہے جو نیند، دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور دیگر جسمانی افعال کو منظم رکھتا ہے، جب ہم رات کے وقت موبائل، ٹی وی یا تیز بلب کی روشنی میں وقت گزارتے ہیں تو یہ نظام متاثر ہوتا ہے، جس سے جسمانی نظام میں بے ترتیبی پیدا ہوتی ہے۔
تحقیق کے مطابق، یہ نقصان صرف نیند کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ روشنی کے براہ راست اثر سے ہوتا ہے، حتیٰ کہ جب نیند کا دورانیہ، کھانے پینے کی عادات، ورزش، تمباکو نوشی یا وزن جیسے دیگر عوامل کو مدنظر رکھا گیا، تب بھی روشنی کا اثر نمایاں رہا۔
تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ خواتین میں دل کے امراض اور ہارٹ فیل ہونے کے خطرات زیادہ، جب کہ نوجوانوں میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کے امکانات زیادہ دیکھے گئے۔
ماہرین کے مطابق، اس خطرے سے بچاؤ کے لیے سب سے آسان اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ رات کے وقت موبائل فون، ٹی وی اور تیز روشنیوں کے استعمال کو محدود کیا جائے، سونے کے وقت کمرے میں نرم اور دھیمی روشنی استعمال کی جائے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے اسکرین سے دوری اختیار کی جائے۔












لائیو ٹی وی