• KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.5°C
  • KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Cloudy 11.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.5°C

پاکستان اور برطانیہ کا باہمی تجارت کے فروغ کیلئے بزنس ایڈوائزری کونسل کے قیام کا اعلان

شائع July 14, 2025
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے لندن میں ملاقات کے دوران برطانوی وزیر لارڈ واجد خان کو سونیئر پیش کیا — فوٹو: پی آئی ڈی
وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے لندن میں ملاقات کے دوران برطانوی وزیر لارڈ واجد خان کو سونیئر پیش کیا — فوٹو: پی آئی ڈی

پاکستان اور برطانیہ نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے ’ پاک برطانیہ بزنس ایڈوائزری کونسل’ کے قیام سمیت نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کے وزرائے تجارت نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے، یہ اعلان لندن میں پیر کے روز شروع ہونے والے پاک۔برطانیہ تجارتی مذاکرات کے موقع پر کیا گیا۔

ان مذاکرات کے حصے کے طور پر وزراء نے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایک نئی ’ پاک۔برطانیہ بزنس ایڈوائزری کونسل’ کے قیام کا اعلان کیا، جس میں سینئر کاروباری رہنما اور سرکاری حکام شامل ہوں گے۔

یہ کونسل پالیسی اصلاحات پر اسٹریٹجک مشورے فراہم کرے گی، بات چیت کے لیے ایک با اعتماد فورم مہیا کرے گی اور مارکیٹ تک رسائی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور بہترین عالمی طریقے اپنانے کے ذریعے تجارتی مواقع کو فروغ دے گی۔

لندن میں ہونے والے اجلاس کی مشترکہ صدارت برطانیہ کے وزیر برائے تجارت پالیسی و معاشی سلامتی ڈگلس الیگزینڈر اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کی، دونوں وزرا نے ہر سال وزارتی سطح پر ملاقاتیں کرنے پر اتفاق کیا تاکہ ترقی کے نئے مواقع تلاش کیے جا سکیں اور برطانیہ و پاکستان میں کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کی جا سکے۔

اس موقع پر برطانیہ کے وزیر برائے تجارتی پالیسی و معاشی سلامتی ڈگلس الیگزینڈر نے کہا کہ’ آج کے مذاکرات پاکستان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات میں اگلا قدم ہیں، جو ہماری تجارتی شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے اور دونوں ممالک کے کاروباروں کے لیے نئے مواقع پیدا کریں گے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ ’ ہیلتھ کیئر اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، جو برطانیہ کی صنعتی حکمتِ عملی کے بنیادی حصے ہیں، جیسے کلیدی شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرکے ہم ترقی کو فروغ دے سکتے ہیں، جدت کو بڑھا سکتے ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا کر سکتے ہیں۔’

وزیر تجارت جام کمال کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے سب سے اہم اقتصادی شراکت داروں میں سے ایک ہے، یہ ڈائیلاگ زیادہ منظم اور مستقبل کے حوالے سے تجارتی تعلقات کی بنیاد رکھتا ہے۔ تعاون کو مضبوط بنا کر اور اپنی ترجیحات کو ہم آہنگ کر کے، ہم دو طرفہ تجارت کو بڑھا سکتے ہیں، زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کر سکتے ہیں، اور پائیدار اقتصادی مواقع پیدا کر سکتے ہیں جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو۔

برطانیہ نے پاکستان کی جانب سے برطانوی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنے کی خواہش کی حمایت میں 2 لاکھ پاؤنڈ تک امداد دینے کا بھی اعلان کیا ہے، یہ رقم تکنیکی معاونت کی فراہمی میں استعمال کی جائے گی تاکہ سرمایہ کاروں تک رسائی بہتر بنائی جا سکے اور پاکستانی سرمایہ کاروں اور برطانیہ میں موجود مواقع کے درمیان رابطے کو فروغ دیا جا سکے۔

یہ اقدام پاکستان کی بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کی خواہش اور دوطرفہ سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

پاک۔برطانیہ مذاکرات میں حالیہ پیشرفت کو مزید آگے بڑھانے کی مشترکہ خواہش کا اظہار کیا گیا، جس کے تحت گزشتہ سال کی آخری سہ ماہی کے دوران دوطرفہ تجارت میں 7.3 فیصد اضافہ ہوا، فی الحال دوطرفہ تجارت کی مالیت4.7 ارب پاؤنڈ ہے۔

اجلاس میں معلوماتی ٹیکنالوجی اور صحت کے شعبے پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی گئی، جو برطانیہ کی صنعتی حکمت عملی کے تحت ترجیحی شعبے ہیں۔

برطانیہ کی صنعتی حکمت عملی کاروباری اداروں اور سرمایہ کاروں کے لیے نمایاں مواقع فراہم کرتی ہے، برطانیہ بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے اپنی مارکیٹ میں کام کرنا آسان، تیز اور زیادہ قابلِ بھروسہ بنانے کے لیے پرعزم ہے، اس میں مہارتوں کی ترقی، جدت، ضوابط اور منصوبہ بندی میں اصلاحات شامل ہیں، جو ایک زیادہ متحرک اور کھلا کاروباری ماحول تخلیق کرتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025