• KHI: Partly Cloudy 20.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 20.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.5°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

غریب سائلین کو مجسٹریٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک ریاستی خرچ پر قانونی نمائندگی کی سہولت متعارف

شائع July 15, 2025
سائلین کو مفت وکلا کی سہولت ملک بھر میں عدلیہ کی تمام سطحوں پر نافذ کی جائے گی
— فوٹو: پی پی آئی
سائلین کو مفت وکلا کی سہولت ملک بھر میں عدلیہ کی تمام سطحوں پر نافذ کی جائے گی — فوٹو: پی پی آئی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ایک نیا اقدام متعارف کرایا ہے، جس کا مقصد کم وسائل رکھنے والے سائلین کو ریاست کے خرچ پر قانونی نمائندگی فراہم کرنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان (ایل جے سی پی) کے تحت شروع کیا گیا ہے اور یہ ملک بھر میں عدلیہ کی تمام سطحوں پر نافذ کیا جائے گا، یعنی مجسٹریٹ کی عدالتوں سے لے کر سپریم کورٹ تک یہ قانونی نمائندگی مفت میسر ہوگی۔

ان مقدمات میں وکلا کو 50 ہزار روپے تک معاوضہ ضلعی سطح پر قائم ڈسٹرکٹ لیگل امپاورمنٹ کمیٹیوں کے ذریعے فراہم کیا جائے گا، تاکہ تمام شہریوں کو مساوی انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

یہ فیصلہ سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کوئٹہ میں چیف جسٹس کی زیر صدارت ایک اجلاس کے دوران کیا گیا، جس میں بلوچستان کی بار ایسوسی ایشنز اور ایل جے سی پی کے درمیان عدالتی نظام کی بہتری کے لیے ادارہ جاتی روابط کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران چیف جسٹس نے اپنے حالیہ دوروں کا ذکر کیا، جن میں انہوں نے بلوچستان کے دور دراز اضلاع کا مشاہدہ کیا، انہوں نے بتایا کہ بار ایسوسی ایشنز اور ایل جے سی پی کے درمیان روابط کا فقدان ہے، جس کے باعث دستیاب فنڈز سے ضلعی عدلیہ کی بہتری کے لیے مکمل فائدہ نہیں اٹھایا جا رہا۔

کمیشن کی رسائی کی صلاحیت محدود ہے، اس لیے ’ایل جے سی پی‘ نے ہر صوبے میں ایک سینئر سطح کا نمائندہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو متعلقہ ہائی کورٹ میں موجود ہوگا۔

یہ نمائندے ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے ساتھ رابطے میں رہیں گے، مقامی سطح کے ترجیحی مسائل کی نشاندہی کریں گے، آگاہی بڑھائیں گے اور عدالتی اصلاحات کی نچلی سطح پر نگرانی کریں گے۔

بار ایسوسی ایشنز ترقیاتی تجاویز ضلع ترقیاتی کمیٹیوں کو پیش کر سکتی ہیں، مزید برآں، وفاقی اور صوبائی ترقیاتی اداروں کے نمائندے بھی اس عمل میں شامل کیے گئے ہیں تاکہ منصوبوں پر تیزی سے عمل ہو اور وسائل کے ضیاع سے بچا جا سکے۔

چیف جسٹس نے بار نمائندوں کو ترغیب دی کہ وہ اپنے اراکین کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کی جاری کردہ مسلسل قانونی تربیت (کنٹینیونگ لیگل ایجوکیشن) سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیں۔

اجلاس کے دوران بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عطا اللہ خان لانگو نے بار ایسوسی ایشنز کو حکومت بلوچستان کی جانب سے فراہم کردہ مختلف سہولیات سے آگاہ کیا۔

ان سہولتوں میں خواتین وکلا کے لیے 100 اسکوٹیاں، ہائی کورٹ بار میں ڈیجیٹل لائبریری، ہائی کورٹ سے ڈسٹرکٹ کورٹ کوئٹہ تک شٹل سروس، ہائی کورٹ کے وکلا کے لیے 100 ایکڑ پر مشتمل ہاؤسنگ اسکیم اور وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان کی 28 ضلعی بارز اور ہائی کورٹ بار کو گرانٹ کی فراہمی شامل ہیں۔

اجلاس میں موجود تمام وفاقی و صوبائی اسٹیک ہولڈرز نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ انصاف تک آسان اور مؤثر رسائی کے مشترکہ مقصد کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025