لاہور ہائیکورٹ نے سلیمان شہباز کیخلاف چیک باؤنس کا مقدمہ درج کرنے کا حکم معطل کر دیا
لاہور ہائیکورٹ نے منگل کے روز وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کے خلاف چیک باؤنس ہونے کے معاملے میں مقدمہ درج کرنے کے جسٹس آف پیس کے حکم کو معطل کر دیا، اور پولیس و دیگر فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق چیف جسٹس عالیہ نیلم نے سلیمان شہباز کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کی، جس میں انہوں نے ماتحت عدالت کے اس حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
وکیل نے نشان دہی کی کہ شکایت گزار قتیل انوارالحسن نے دعویٰ کیا کہ اس نے ڈیری کمپنی کو لیپ ٹاپ فروخت کیے تھے، اور چیک کی عدم ادائیگی پر چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سلیمان شہباز کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی درخواست کی۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کمپنی نے شکایت گزار سے کوئی لیپ ٹاپ نہیں خریدے، بلکہ کمپنی کے ملازم محمد رضا نے ذاتی طور پر 11 لیپ ٹاپ 11 لاکھ 66 ہزار روپے میں خریدے تھے۔
وکیل نے کہا کہ محمد رضا پہلے ہی کمپنی کے چیک بُک سے 2 چیکس چوری کرنے کے الزام میں مقدمے کا سامنا کر رہا ہے، اور اس کے خلاف علیحدہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکایت گزار نے جان بوجھ کر حقائق کو چھپایا تاکہ اپنے حق میں ایف آئی آر درج کرا سکے، وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ زیرِ بحث حکم کو کالعدم قرار دے۔
چیف جسٹس نے پولیس اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 31 جولائی تک رپورٹ طلب کر لی۔












لائیو ٹی وی