اسلام آباد ہائیکورٹ: پی او آر کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین کے انخلا پر حکم امتناع کی استدعا مسترد
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین کے انخلا پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا مسترد کر دی، جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیے کہ 30 جون تک افغانیوں کو وطن واپس جانا تھا، اس کے بعد مہاجرین کو کوئی پروٹیکشن نہیں دی جا سکتی۔
ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی او آر کارڈ ہولڈر افغان شہریوں کو واپس نہ بھجوانے سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کی درخواست پر سماعت جسٹس انعام امین منہاس نے کی۔
درخواست گزار کی جانب سے عمر اعجاز گیلانی عدالت میں پیش ہوئے، اور حکومتی اقدامات کو کیس کے فیصلے تک روکنے کی استدعا کی۔
فاضل جج نے کہا کہ 30 جون تک افغان شہریوں کو اپنے وطن واپس جانا ہے، حکومت کہہ رہی ہے ہم نے مہاجرین کا کنٹریکٹ سائن نہیں کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ 30 جون کے بعد افغان شہریوں کو کوئی پروٹیکشن نہیں دی جا سکتی، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ 4 جولائی کو وزارت سیفران نے تمام محکموں کو افغان مہاجرین کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھا۔
وزارت سیفران کی جانب سے پاکستان میں آباد افغان شہریوں کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا کہ افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن ( پی او آر) کارڈز میں توسیع زیرغور ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پی او آر کارڈز کی مدت میں توسیع کےبارے میں حتمی فیصلہ ہونے تک کوئی کارروائی نہ کی جائے اور انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔
اعلامیے کے مطابق اس سلسلے میں وزارت داخلہ، چیف سیکریٹریز اور آئی جیز کو ہدایات جاری کردی گئی تھیں۔












لائیو ٹی وی