پیپلز پارٹی کے مرحوم رہنما تاجی کھوکھر کے فرزند فرخ کھوکھر جے یو آئی (ف) میں شامل
مرحوم تاجی کھوکھر کے صاحبزادے فرخ کھوکھر نے باقاعدہ طور پر جمعیت علمائے اسلام (ف) میں شمولیت اختیار کر لی، ان کے خاندان کے بیشتر افراد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے وابستہ ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یہ اقدام جے یو آئی (ف) کی پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کی بھی علامت ہے، کیونکہ پارٹی نے اب غیر پختون اور غیر دیوبندی افراد کے لیے بھی اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔
اس حوالے سے ایک تقریب ’ڈیرہ تاجی کھوکھر‘ (پرانے اسلام آباد ایئرپورٹ کے قریب) میں منعقد ہوئی، جس میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے شرکت کی اور فرخ کھوکھر کو پارٹی میں خوش آمدید کہا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ فرخ کھوکھر کی شمولیت سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں جے یو آئی کی موجودگی کو مزید تقویت ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی کی جڑوں کو جڑواں شہروں میں مزید مضبوط کرے گا، ہم فرخ کھوکھر کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اس سے ہماری تحریک کو مزید رفتار ملے گی۔
مولانا فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت پاکستان کو ایک اسلامی جمہوری ریاست بنانے کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی، جے یو آئی (ف) نے ہمیشہ ملک کے آئین کو حقیقی معنوں میں اسلامی بنانے کی کوشش کی، اور ہر فورم پر مذہبی اقدار کے تحفظ کے لیے آواز بلند کی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ملک میں کچھ عناصر پاکستان کی اسلامی شناخت کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن وہ اپنے عزائم میں ناکام ہوں گے کیونکہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا تھا۔
انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم نظریاتی بنیادوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت پر بھی تنقید کی اور خراب معیشت اور بڑھتی مہنگائی کو ہدف بنایا، انہوں نے کہا کہ لوگ اب باعزت زندگی گزارنے کے قابل نہیں رہے، ہمارے پڑوسی ممالک ترقی کر رہے ہیں جبکہ پاکستان اقتصادی تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرخ کھوکھر نے مولانا فضل الرحمٰن کی سیاسی بصیرت اور قیادت کی صلاحیتوں کو سراہا، خصوصاً ختم نبوت کے مسئلے پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے جذبے کی تعریف کی۔
فرخ کھوکھر نے کہا کہ اگرچہ ان کے خاندان کا سیاسی پس منظر ہے اور ان کے والد پیپلز پارٹی سے وابستہ تھے، مگر وہ ذاتی طور پر مولانا کی اسلامی اقدار اور قومی سالمیت سے وابستگی سے متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمٰن کے ختم نبوت کے حوالے سے خیالات اور بھارت کے ساتھ جنگ کے دوران ان کی پاکستان آرمی کی حمایت سے بہت متاثر ہوا، اس نے میرے دل پر گہرا اثر چھوڑا۔












لائیو ٹی وی