ایران میں شہری انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچانے پر کالعدم مجاہدین خلق کے 2 ارکان کو پھانسی
ایران نے کالعدم مجاہدین خلق (ایم ای کے) اپوزیشن گروپ کے 2 ارکان کو دیسی ساختہ راکٹوں سے شہری انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے الزام میں پھانسی دے دی۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے خبر رساں ادارے میزان نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ مہدی حسنی اور بہروز احسانی-اسلاملو ایم ای کے کے آپریشنل ونگ کے عہدیدار تھے، جنہیں سزائے موت سنائی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردوں نے ایم ای کے رہنماؤں کے ساتھ ہم آہنگی سے تہران میں ایک ٹیم ہاؤس قائم کیا تھا، جہاں انہوں نے لانچرز اور ہینڈ ہیلڈ مارٹر تیار کیے اور گروپ کے مقاصد کے تحت شہریوں، گھروں، سروس اور انتظامی سہولیات، تعلیمی اور فلاحی مراکز پر بے دریغ فائرنگ کی۔
ملزمان نے ایم ای کے کی حمایت میں پروپیگنڈا اور معلومات اکٹھا کرنے کی سرگرمیاں بھی انجام دیں۔
ملزمان پر ’محاربہ‘، عوامی املاک کو تباہ کرنے اور قومی سلامتی کو متاثر کرنے کے مقصد سے دہشت گرد تنظیم کی رکنیت کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
نیم سرکاری ’مہر نیوز ایجنسی‘ نے اتوار کو رپورٹ کیا کہ احسانی اسلاملو کو 2022 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وزارت مواصلات و اطلاعات میں ایک دھماکا ہوا تھا، جس کی ذمہ داری ایم ای کے نے قبول کی تھی۔
ایم ای کے (جسے انگریزی میں پیپلز مجاہدین آرگنائزیشن آف ایران کے نام سے جانا جاتا ہے) ایک طاقتور بائیں بازو اور اسلام پسند گروپ تھا، جس نے 1970 کی دہائی میں شاہ کی حکومت اور امریکی اہداف کے خلاف بم حملے کیے تھے، مگر 1979 کے اسلامی انقلاب کے دیگر دھڑوں سے اس کا اختلاف ہو گیا۔
اس کے بعد سے، ایم ای کے نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مخالفت جاری رکھی، اور اس کی قیادت پیرس میں جلاوطن ہے، یہ گروپ 2012 تک امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل رہا۔












لائیو ٹی وی