الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد بڑھا سکتی ہیں، تحقیق

شائع August 4, 2025
—شٹر اسٹاک
—شٹر اسٹاک

حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ روزمرہ زندگی میں زیادہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں کھانے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، چاہے وہ تمباکو نوشی نہ بھی کرتے ہوں۔

الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی اصطلاح 15 سال قبل متعارف کروائی گئی تھی، اس کی مختلف اقسام میں براؤن بریڈ کے ٹکڑے سے تیار شدہ کھانے اور آئس کریم شامل ہیں، جنہیں صنعتی طریقے سے پروسیس کیا جاتا ہے۔

ایسی غذاؤں میں پاپڑ، چپس اور پیکجنگ میں دستیاب دہی اور دودھ جیسی اشیا بھی شامل ہیں۔

فیکٹریوں، صنعتوں، ہوٹلز اور فوڈ چینز میں تیار کی جانے والی زیادہ تر غذائیں الٹرا پروسیسڈ کہلاتی ہیں اور ان کے منفی اثرات کے بارے میں پہلے بھی متعدد تحقیقات سامنے آ چکی ہیں۔

طبی ویب سائٹ کے مطابق، ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں استعمال کرنے والے افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ تقریباً 41 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے دوران 12 سال تک امریکا کے 1 ہزار 706 بالغ افراد کا تجزیہ کیا گیا جنہیں پھیپھڑوں کا کینسر لاحق ہوا، اس دوران یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ زیادہ مقدار میں پروسیسڈ فوڈ کھانے والوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا ہوا تھا۔

تحقیق کے دوران ایک دلچسپ بات یہ سامنے آئی کہ تمباکو نوشی اور دیگر عوامل کا اثر کم کیے جانے کے باوجود بھی یہ تعلق پایا گیا، یعنی یہ خطرہ براہِ راست خوراک سے جُڑا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق بہتر صحت کے لیے ضروری ہے کہ اپنی خوراک میں سبزیاں، پھل، دالیں اور مکمل اناج کو شامل کیا جائے اور الٹرا پروسیسڈ غذاؤں کا استعمال کم سے کم رکھا جائے۔

اس سے پہلے بھی مختلف تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے کہ الٹرا پروسیسڈ غذائیں صرف کینسر ہی نہیں، بلکہ موٹاپے، دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور ذہنی دباؤ جیسے کئی دیگر صحت کے مسائل سے بھی جُڑی ہو سکتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2025
کارٹون : 3 دسمبر 2025