کراچی: پہلوان گوٹھ میں فائرنگ سے 2 افرد قتل، 3 زخمی
کراچی کے علاقے پہلوان گوٹھ میں 2 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا جبکہ تین زخمی ہو گئے۔
پولیس کی جانب سے واقعے کو ’ذاتی تنازع‘ قرار دیا، تاہم ایک مذہبی جماعت کے ترجمان نے اسے ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ قرار دیا کہ مقتولین میں سے ایک عالم دین کا بیٹا تھا۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) گلشن احمد اقبال میمن نے ڈان کو بتایا کہ سندھ بلوچستان ہاؤسنگ سوسائٹی کے قریب پہلوان گوٹھ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پانچ افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے، جنہیں قریبی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں 2 کی موت کی تصدیق کر دی گئی، مزید کہنا تھا کہ اصل محرک کا پتا لگایا جا رہا ہے۔
گلستان جوہر کے پولیس افسر اسد رضا نے بتایا کہ مقتولین تیل کی دکان پر بیٹھے ہوئے تھے کہ ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ واقعہ ذاتی تنازع کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شرقی ڈاکٹر فرخ رضا نے ایک بیان میں کہا کہ علاقے سے واقعے کے ممکنہ محرکات کے بارے میں ’مختلف معلومات‘ موصول ہو رہی ہیں۔
تاہم، ترجمان مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) سید علی احمد زیدی نے ڈان کو بتایا کہ یہ ’ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ہے، انہوں نے کہا کہ مقتول علی وارث مولانا رجب علی بنگش کے بیٹے تھے، جبکہ دوسرے کی شناخت سید مظہر عباس کے نام سے ہوئی۔
ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قتل کیے جانے والے افراد اہل تشیع تھے، جن کا تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔












لائیو ٹی وی