لاڑکانہ: دارالامان میں پناہ لینے والی بہن سے ملنے کی پٹیشن لگا کر واپس جانیوالا نوجوان قتل
لاڑکانہ کی عدالت میں دارالامان میں پناہ لینے والی اپنی بہن سے ملاقات کی اجازت کے لیے درخواست دائر کرکے واپس جانے والے بھائی کو قتل کر دیا گیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق متوفی 35 سالہ منظور علی چانڈیو پیشے کے لحاظ سے رکشہ ڈرائیور تھا، اسے پیر کے روز شہباز مارکیٹ کے قریب لاہوری محلے سے گزرتے ہوئے گولی ماری گئی۔
مقتول کے اہل خانہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا اپنی ہی برادری کے کچھ لوگوں سے گھریلو (ازدواجی) جھگڑا چل رہا تھا، جو لاڑکانہ کے کوثر مل محلے میں رہتے ہیں۔
سول لائنز تھانے کے حکام نے (غالباً اس کی بہن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے) بتایا کہ چند روز قبل ایک چانڈیو خاتون نے ہراسانی سے تحفظ کے لیے تھانے میں درخواست دی تھی، اسے ایڈیشنل سیشن جج فور لاڑکانہ کے سامنے پیش کیا گیا، جنہوں نے اس کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے دارالامان بھیج دیا۔
ادھر، پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے چانڈکا میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا، بعد ازاں لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔












لائیو ٹی وی