عالمی سفری پابندیوں کی وجہ سے افغان وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان مؤخر
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا 4 اگست سے پاکستان کا طے شدہ دورہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سفری پابندی کے باعث مؤخر کرنا پڑ گیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قابل اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ امیر خان متقی کا 3 روزہ دورہ اسلام آباد، جو دونوں ممالک کے تعلقات کو ازسرنو استوار کرنے کی ایک نئی کوشش کا حصہ تھا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں اور سفری پابندی کے باعث مؤخر کرنا پڑا۔
امیر خان متقی ان سینئر طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جن کے نام پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں، لیکن انہیں سفر کی مشروط اجازت دی گئی تھی، انہوں نے ماسکو اور بیجنگ میں اعلیٰ سطح کے سفارتی وفود کی قیادت کی، لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ افغان طالبان کے وزیر خارجہ کو بیرونِ ملک سفر سے روکا گیا ہے۔
دیگر سینئر طالبان رہنماؤں کو بھی بیرونِ ملک سفر سے روک دیا گیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ وزیر خارجہ کو اجازت نہیں دی گئی، بظاہر یہ اقدام عالمی برادری کو درپیش مختلف امور پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اجازت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ امیر خان متقی کے دورے کو ممکن بنایا جا سکے، پاکستانی حکام نے اس اچانک تبدیلی کی وجہ تکنیکی امور کو قرار دیا لیکن ذرائع کے مطابق اصل وجہ سلامتی کونسل کی سفری پابندی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ دونوں فریق ابھی دورے کی تاریخوں کو حتمی شکل دینے کے عمل میں ہیں، کوئی تاخیر ہے نہ ہی دورہ منسوخ ہوا ہے۔












لائیو ٹی وی