• KHI: Partly Cloudy 21.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 16.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.6°C

حکومت ترقیاتی منصوبے بنائے، مگر درختوں کی کٹائی نہیں ہونی چاہیے، لاہور ہائیکورٹ

شائع August 6, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ حکومت ترقیاتی منصوبے بنائے مگر درختوں کی کٹائی نہیں ہونی چاہیے، عدالت کو کسی ترقیاتی منصوبے سے اختلاف نہیں، تاہم درختوں کے تحفظ پر تشویش ضرور ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے ماحولیاتی معاملات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ ’جو بھی منصوبہ بنایا جائے اس میں درختوں کی کٹائی نہ کی جائے‘۔

قبل ازیں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجد پرویز نے پنجاب ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی جانب سے عدالت میں ایک رپورٹ جمع کرائی، جس میں بتایا گیا کہ کنال روڈ پر یلو لائن منصوبے کے لیے پی سی-ون تاحال تیار نہیں کیا گیا۔

عدالت کے سوال پر صوبائی سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ کنال روڈ پر ماس ٹرانزٹ منصوبے کے لیے مطالعہ جاری ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ منصوبہ ابھی مطالعہ کے مرحلے میں ہے اور نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک) نے درختوں کی جیو-ٹیگنگ کی ہے اور اس مقصد کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن بھی تیار کی ہے۔

جج نے ریمارکس دیے کہ حکومت ترقیاتی منصوبے بنانے میں آزاد ہے، مگر درختوں کی کٹائی نہیں ہونی چاہیے۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ صرف درخت ہی گلیشیئرز کے پگھلاؤ جیسے بحران سے نمٹ سکتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ عدالت کی اولین ترجیح درختوں کا تحفظ ہے، جج نے یہ بھی کہا کہ درخت کاٹنا گناہ کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اچھے اقدامات کر رہی ہے، مگر عدالت کا واحد مقصد درختوں کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 8 اگست تک ملتوی کر دی۔

موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے لیے ڈان میڈیا گروپ کی مہم بریتھ پاکستان کا حصہ بنیں۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025