کمبوڈیا نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کردیا
کمبوڈیا نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کردیا، کمبوڈین وزیراعظم نے کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان سرحدی تنازع کو روکنے میں ٹرمپ کی ’ غیر معمولی قیادت’ کی تعریف کی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے رائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن مانیت نے یہ اعلان جمعرات کی رات ایک فیس بک پوسٹ میں کیا، جس کے ساتھ ایک خط بھی شامل تھا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ ناروے کی نوبل کمیٹی کو بھیجا گیا ہے۔
اس خط میں ٹرمپ کی مداخلت کو ’ دنیا کے چند سب سے حساس علاقوں میں کشیدگی کم کرنے میں غیر معمولی کامیابیوں’ کی ایک مثال قرار دیا گیا۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ’ یہ بروقت مداخلت، جس نے ایک ممکنہ تباہ کن تنازع کو روکا، انسانی جانوں کے بڑے پیمانے پر نقصان کو روکنے میں اہم ثابت ہوئی اور اس نے امن کی بحالی کی راہ ہموار کی۔’
رائٹرز کے مطابق، 26 جولائی کو ٹرمپ نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا دونوں کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات کی تھی جس سے حالیہ تاریخ میں دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان ہونے والی سب سے شدید لڑائی ختم کرنے کی کوششوں میں تعطل کا خاتمہ ہوا تھا۔
اس کے نتیجے میں 28 جولائی کو ملائیشیا میں ایک جنگ بندی طے پائی تھی، دونوں ممالک نے جمعرات کو اس بات پر اتفاق کیا کہ دشمنی دوبارہ شروع نہ ہو اور جنوب مشرقی ایشیا سے مبصرین کو آنے کی اجازت دی جائے۔
کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان پانچ روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں مجموعی طور پر 43 افراد ہلاک اور تین لاکھ سے زائد بے گھر ہوئے تھے، جھڑپ کا آغاز فوجوں کے درمیان ہلکی فائرنگ سے ہوا تھا جو بعدازاں بھاری توپ خانے اور راکٹ فائر میں بدل گئی، اور چند گھنٹوں بعد تھائی لینڈ نے فضائی حملوں کے لیے ایک ایف-16 لڑاکا طیارہ بھی تعینات کردیا تھا۔
ٹرمپ کی امن کے نوبل انعام کے لیے یہ نامزدگی متوقع تھی کیونکہ گزشتہ ہفتے کمبوڈیا کے نائب وزیرِ اعظم نے اس منصوبے کا اعلان کیا تھا اور ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا تھا کہ امریکہ نے کمبوڈیا کی درآمدات پر ڈیوٹی 49 فیصد سے کم کرکے 19 فیصد کر دی تھی، درآمدات پر 49 فیصد ٹیکس بارے میں انہوں نے کہا تھا کہ یہ ملک کی اہم گارمنٹس انڈسٹری کو تباہ کر دیتا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے بھی بھارت کے ساتھ تنازع کے حل میں ٹرمپ کے کردار پر انہیں نوبل امن انعام کے لیے تجویز کرنے کا اعلان کیا تھا، جبکہ گزشتہ ماہ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی کہا تھا کہ انہوں نے ٹرمپ کو اس انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔











لائیو ٹی وی