• KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C

ایران نے ٹرمپ کے حمایت یافتہ نئی سرحدی راہداری کے منصوبے کو مسترد کر دیا

شائع August 10, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

روس نے ہفتے کو امریکا کی ثالثی میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان طے پانے والے ایک مسودہ امن معاہدے کا محتاط خیرمقدم کیا تاہم ماسکو کے خطے میں اتحادی ایران نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ نئی سرحدی راہداری کے منصوبے کو مسترد کر دیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سابق سوویت یونین کی یہ دونوں ریاستیں جمعے کو واشنگٹن میں ایک امن معاہدے پر دستخط کر چکی ہیں تاکہ عشروں پر محیط تنازع کو ختم کیا جا سکے، تاہم اس معاہدے کی تفصیلات اور اس کی قانونی حیثیت تاحال واضح نہیں ہے۔

امریکی ثالثی سے طے پانے والے معاہدے میں آرمینیا کے ذریعے ایک ٹرانزٹ راہداری قائم کرنے کی شق شامل ہے، جو آذربائیجان کو اس کے نخشوان نامی غیر متصل علاقے سے جوڑے گی، جو باکو کا ایک پرانا مطالبہ ہے۔

امریکا کو اس اسٹریٹجک اور وسائل سے مالا مال خطے میں اس راہداری کو ترقی دینے کے حقوق حاصل ہوں گے، اس راہداری کو ’بین الاقوامی امن و خوشحالی کے لیے ٹرمپ روٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، تاہم روس کے اتحادی اور ان دونوں ممالک کے جنوبی ہمسائے ایران نے کہا ہے کہ وہ ایرانی سرحد کے ساتھ اس طرح کی کسی راہداری کے قیام کی اجازت نہیں دے گا۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر اکبر ولایتی نے تسنیم نیوز ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ اس منصوبے کے نفاذ سے جنوبی قفقاز کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو جائے گا ، انہوں نے کہا کہ مجوزہ راہداری ایک ناممکن خیال ہے اور یہ کبھی ممکن نہیں ہو گی جبکہ یہ خطہ ٹرمپ کے کرائے کے فوجیوں کا قبرستان بن جائے گا۔

اسی حوالے سے ماسکو نے کہا کہ وہ راہداری کی شق کا مزید جائزہ لے گا اور یہ کہ روس، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان پہلے سے موجود سہ فریقی معاہدے بدستور نافذ ہیں اور ان میں سے کسی سے بھی کوئی ملک دستبردار نہیں ہوا۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ ’یہ نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے کہ آرمینیا کی ایران سے متصل سرحد روسی بارڈر گارڈز کے زیر نگرانی ہے‘۔

ماسکو، جو ماضی میں آرمینیا کا بڑا حمایتی رہا ہے، آج بھی وہاں فوجی اڈہ رکھتا ہے، تاہم 2022 میں یوکرین میں فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد اس نے اس حالیہ تنازع میں مداخلت نہیں کی، جس سے آرمینیا اور روس کے تاریخی طور پر قریبی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا اور آرمینیا مغرب کی طرف جھکاؤ اختیار کرنے لگا۔

عیسائی اکثریتی آرمینیا اور مسلم اکثریتی آذربائیجان اپنی سرحد اور ایک دوسرے کی سرزمین میں موجود نسلی اینکلیوز کی حیثیت کے معاملے پر دو بار جنگ کر چکے ہیں۔

کبھی قفقاز میں سب سے بڑا طاقتور ثالث رہنے والا ماسکو اب یوکرین میں جاری 3 سالہ جنگ میں الجھا ہوا ہے، جہاں اس کے سیاسی اور عسکری وسائل طویل اور تھکا دینے والے محاذ میں صرف ہو رہے ہیں۔

آرمینیا اور آذربائیجان دونوں نے تنازع کے حل کے لیے امریکا کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے تو یہاں تک کہا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل امن انعام کی نامزدگی کی حمایت کریں گے، امریکی قیادت میں قائم نیٹو اتحاد نے اس معاہدے کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025