بلوچستان ہائیکورٹ: موبائل انٹرنیٹ کی بندش پر سیکریٹری داخلہ، پی ٹی اے حکام ذاتی حیثیت میں طلب
بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبے میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش پر سیکریٹری داخلہ اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ریجنل ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے 15 اگست کو مکمل تفصیلات کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ میں موبائل انٹرنیٹ کی بندش پر سماعت چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار حلیم احمد حلیمی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
عدالت عالیہ نے سیکریٹری داخلہ اور پی ٹی اے کے ریجنل ڈی جی کو ذاتی حیثیت میں 15 اگست کو طلب کرلیا۔
بلوچستان ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ سیکریٹری داخلہ اور پی ٹی اے کے ڈی جی مکمل تفصیلات کے ساتھ حاضر ہوں۔
بعد ازاں چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار حلیم احمد حلیمی پر مشتمل بینچ نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 8 اگست کو ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے آگاہ کیا تھا کہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر صوبے میں موبائل ڈیٹا سروس 31 اگست تک بند رہے گی۔
صوبائی وزارت داخلہ کی جانب سے 6 اگست کو جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صوبے میں فوری طور پر موبائل ڈیٹا سروس کی بندش کے احکامات دیے گئے ہیں، جس کا اطلاق 31 اگست تک رہے گا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق انٹرنیٹ سروس کی بندش کا فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کے تحت کیا گیا تھا، نوٹی فکیشن میں متعلقہ اداروں کو 3 جی اور 4 جی سروس کو صوبے میں بند کرنے کی درخواست کی گئی تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔
ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا تھا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ سروس کے ذریعے باہمی رابطے میں رہتے تھے، جس کی وجہ سے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔











لائیو ٹی وی