• KHI: Clear 21.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C
  • KHI: Clear 21.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 11.1°C

بھارت سے کشیدہ تعلقات: ٹرمپ پاکستان سے قربت میں توازن تلاش کر رہے ہیں، واشنگٹن پوسٹ

شائع August 21, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

وائٹ ہاؤس نے جنوبی ایشیا میں توازن قائم رکھنے کا عندیہ دیا ہے اور کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک طرف بھارت کے ساتھ امریکا کا تجارتی خسارہ کم کرنا چاہتے ہیں، تو دوسری جانب پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں تاکہ وہاں موجود ان کے بقول ’وسیع تیل کے ذخائر‘کو ترقی دی جا سکے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے ساتھ امریکا کے تعلقات میں حالیہ گرمجوشی غیر متوقع ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ نئی دہلی کے ساتھ تعلقات تیزی سے خراب ہوئے ہیں۔

نومبر میں ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد پاکستان میں بہت سے لوگ مشکلات کی توقع کر رہے تھے، اپنی پہلی مدت میں انہوں نے کھل کر بھارت کا ساتھ دیا تھا اور پاکستان پر ’دھوکہ دہی‘ اور ’دہشت گردوں کو پناہ دینے‘ کے الزامات عائد کیے تھے۔

مگر دوسری مدت کے صرف 6 ماہ بعد، اور کئی دہائیوں کی سب سے سنگین بھارت، پاکستان کشیدگی کے بعد، حالات پلٹتے نظر آ رہے ہیں۔

تجارتی تنازعات اور نریندر مودی کے ساتھ ذاتی تعلقات میں خرابی نے امریکا بھارت تعلقات کو بحران میں ڈال دیا ہے، جبکہ پاکستان واشنگٹن کی نظر میں بہتر پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔

اگست میں ٹرمپ نے بھارت کی روس سے تیل کی خریداری پر سخت تنقید کی اور نئی دہلی پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے پرواہ نہیں بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے، وہ اپنی مردہ معیشتیں اکٹھی لے ڈوبیں تو بھی مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا‘۔

اس کے برعکس اسلام آباد نے صرف 19 فیصد ٹیرف ریٹ حاصل کیا، جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم ہے اور بھارت پر لگائے گئے 50 فیصد ٹیرف سے کہیں کم ہے۔

ٹرمپ نے پاکستان میں تیل کی تلاش کے مشترکہ منصوبوں پر بھی فخر ظاہر کیا ہے، جبکہ پاکستانی حکام نے کرپٹو کرنسی کے منصوبوں اور نایاب معدنیات تک رسائی کی پیشکش کی ہے۔

پس پردہ اسلام آباد نے جاولن ایڈوائزرز کی خدمات حاصل کی ہیں جس کی قیادت ٹرمپ کے دیرینہ ساتھی جارج اے سوریل اور کیتھ شلر کر رہے ہیں، جبکہ خاندانی روابط بھی مضبوط کیے جا رہے ہیں۔

ٹرمپ فیملی کی پشت پناہی سے قائم کرپٹو کمپنی ورلڈ لبرٹی فنانشل نے اپریل میں پاکستان کی کرپٹو کونسل کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔

امریکی وفد میں زیکری وٹکوف بھی شامل تھے جو ریئل اسٹیٹ ڈیولپر اور مشرق وسطیٰ کے لیے ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے بیٹے ہیں۔

مگر کچھ سابق حکام کو خدشہ ہے کہ پاکستان کی قیادت حالیہ کامیابیوں سے متاثر ہو کر ممکنہ خطرات کو نظر انداز کر رہی ہے، امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر ملیحہ لودھی نے خبردار کیا کہ ’خوشامد کوئی حکمتِ عملی نہیں، یہ پائیدار راستہ نہیں ہے‘۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق فوج، جسے پاکستان میں اصل طاقتور سمجھا جاتا ہے، نے اس رابطہ کاری کی قیادت کی اور وزیر داخلہ محسن نقوی کو ٹرمپ کی تقریبِ حلف برداری کے ہفتے میں کانگریس کو مطمئن کرنے کے لیے بھیجا۔

اس کے باوجود اسلام آباد میں خواہش پائی جاتی ہے کہ ان کامیابیوں کو طویل المدتی فائدے میں بدلا جائے، جس میں امریکی دفاعی ساز و سامان بالخصوص حملہ آور ہیلی کاپٹرز اور بحری ہتھیاروں تک رسائی شامل ہے۔

پاکستان کے سابق سفیر مسعود خان نے کہا کہ ہم 1950 کی دہائی کے سنہری دنوں میں واپس نہیں جا سکتے، لیکن ہم ایک ایسا فریم ورک بنا سکتے ہیں جو امریکا اور پاکستان دونوں کے لیے فائدہ مند ہو۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025