یوٹیلیٹی اسٹورزکی جانب سے اربوں روپے کی غیر معیاری گندم خریدنے کا انکشاف
یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کی جانب سےکیڑے مکوڑوں،گرد، دھول اور انسانی کھانے کے قابل نہ ہونے والے اجزا پر مشتمل اربوں روپے مالیت کی غیر معیاری درآمدی گندم خریدے جانےکا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں بے ضابطگی کی نشاندہی کرتے ہوئے معاملےکی تحقیقات کرکےذمہ داران کا تعین کرنےکی سفارش کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن کی جانب سے غیرمعیاری درآمدی گندم کی خریداری میں بےضابطگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔
آڈیٹر جنرل نے یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سے 16 ارب 45کروڑ روپےکی خریدی گئی درآمدی گندم کو غیرمعیاری قرار دیا گیا ہے۔
آڈیٹرجنرل کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورزکارپوریشن نے 24-2023 کے دوران پاسکو سے16 ارب 44 کروڑ 78 لاکھ روپے مالیت کی ایک لاکھ 22ہزار 500میٹرک ٹن درآمدی گندم خریدی۔
رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن انتظامیہ نے غیر معیاری گندم کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیبارٹری ٹیسٹ رپورٹس کےمطابق گندم یوٹیلیٹی اسٹورز کی جانب سےمنظورکردہ معیارکےمطابق نہیں تھی اورماسٹربزنس مینجمنٹ کنسورشیم نے لیب ٹیسٹ رپورٹس میں گندم کا معیار غیر اطمینان بخش قراردیا۔
رپورٹ کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ نے جواب دیا کہ لیب ٹیسٹ رپورٹس کی بنیاد پر 26 گندم لیفٹنگ مراکز کو تبدل کیا گیا تاہم انتظامیہ کا یہ جواب آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو قائل کرنے میں ناکام رہا۔
رپورٹ میں آڈیٹر جنرل نے معاملے کی تحقیقات کرکے ذمہ داران کا تعین کرنےکی سفارش کی ہے۔











لائیو ٹی وی