ماہی گیر برادری سے تعلق رکھنے والی فاطمہ مجید سندھ فشریز ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ مقرر
پاکستان فشر فوک فورم (پی ایف ایف) کی سینئر نائب چیئرپرسن اور ماحولیاتی کارکن فاطمہ مجید کو سندھ فشریز ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن مقرر کر دیا گیا ہے۔
سندھ انفارمیشن ڈپارٹمنٹ نے ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ سماجی و ماحولیاتی کارکن فاطمہ مجید کی تعیناتی چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے سب کو ساتھ لے کر چلنے اور سندھ حکومت کے خواتین کو بااختیار بنانے کے عزم کے تحت کی گئی ہے۔
اعلان میں کہا گیا کہ فاطمہ مجید ماہی گیر برادری سے تعلق رکھنے والی پہلی خاتون ہیں جو اس اہم شعبے کی سربراہی کریں گی۔
مزید بتایا گیا کہ یہ سنگ میل عوامی اداروں میں کمیونٹی کو بااختیار بنانے، جامع نمائندگی اور میرٹ پر مبنی قیادت کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان فشر فوک فورم ایک جمہوری تنظیم ہے جس کے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد اراکین ہیں اور اس میں تقریبا 35 فیصد نمائندگی خواتین کی ہے، پی ایف ایف پاکستان کی سب سے مضبوط سماجی تحریکوں میں شمار ہوتی ہے۔
فورم کی جدوجہد کے اہم نکات میں ماہی گیری کے حقوق سے متعلق پالیسی معاملات، مچھلیوں کی منڈی اور تحفظ، انڈس ڈیلٹا کی بحالی، پائیدار فشریز پالیسی، ٹھیکہ داری نظام کا خاتمہ، مقامی ماہی گیروں کے حقوق، بڑے ٹرالروں کے ذریعے صنعتی ماہی گیری اور سمندری آلودگی کی روک تھام اور ماہی گیروں کی گرفتاریوں کے خلاف آواز اُٹھانا شامل ہیں۔
فاطمہ مجید گزشتہ 3 برسوں سے ہر سال ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیات انصاف کے مطالبات کے حق میں احتجاج میں شامل رہی ہیں۔
عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) نے مارچ میں کہا تھا کہ پاکستان نے باضابطہ طور پر فشریز سبسڈیز معاہدہ قبول کر لیا ہے۔
ڈبلیو ٹی او کی ڈائریکٹر جنرل نگوزی اوکونجو-اویلا نےکہا تھا کہ پاکستان کی باضابطہ توثیق ایک اہم قدم ہے، جو عالمی سطح پر سمندری وسائل کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنائے گا
اور ان لاکھوں لوگوں کے روزگار اور غذائی تحفظ کو محفوظ بنائے گا جو صحت مند ماہی گیری پر انحصار کرتے ہیں۔











لائیو ٹی وی