• KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 26.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 20.2°C
  • ISB: Rain 15.1°C

کراچی: پٹاخوں کی دکان کے گوداموں سے 5 ٹن دھماکا خیز بارود برآمد

شائع August 23, 2025
ملزمان نے آتشبازی کا سامان حد سے زیادہ مقدار اور بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کر رکھا تھا — فوٹو: شکیل عادل/وائٹ اسٹار
ملزمان نے آتشبازی کا سامان حد سے زیادہ مقدار اور بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کر رکھا تھا — فوٹو: شکیل عادل/وائٹ اسٹار

کراچی میں ایم۔اے جناح روڈ پر آتش بازی کی دکان میں دھماکے کے نتیجے میں اموات کی تعداد 6 تک پہنچ گئی ہے، پولیس حکام نے دھماکے سے متاثرہ عمارت میں موجود تقریباً 5 ٹن دھماکا خیز مواد کو محفوظ طریقے سے تلف کرنے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دھماکے کے بعد ابتدائی طور پر 2 افراد جاں بحق اور 33 دیگر جھلس گئے تھے، جب تاج کمپلیکس کے قریب ایم۔اے جناح روڈ پر واقع گراؤنڈ پلس ٹو عمارت میں آتش بازی کی دکان میں زور دار دھماکا ہوا تھا، دھماکے کے بعد عمارت میں آگ بھڑک اُٹھی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ عمارت میں آگ پر قابو پالیا گیا، تاہم کولنگ کا عمل جاری ہے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ مزید 4 زخمی افراد دورانِ علاج دم توڑ گئے، اموات کئی اعضا کے کچلے جانے اور دم گھٹنے کے باعث ہوئیں۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے الآمنہ پلازہ کی گراؤنڈ فلور کی دکان کا معائنہ کیا، جہاں آتش بازی کا سامان رکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمارت کے 3 گوداموں میں اب بھی تقریباً 5 ہزار کلو گرام آتش بازی کا سامان 2 کنٹینرز میں موجود ہے جب کہ مزید سامان عمارت کے باہر کھلے مقام پر بھی ’غیر محفوظ اور خطرناک انداز‘ میں رکھا ہوا ہے۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے مطابق آتش بازی کے اس ذخیرے کو فوراً ناکارہ بنانا ضروری ہے۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ ہم متعلقہ اداروں کی مدد سے باقی دھماکا خیز مواد کو ہٹا کر تلف کر رہے ہیں، دکان کے مالک 2 بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

’سپر فائر ورکس‘ کے معائنے کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ تقریباً 300 کارٹن آتش بازی کا سامان، جن کا وزن 500 کلوگرام کے قریب تھا، غلط ہینڈلنگ کے باعث جل گیا، عمارت بھی بری طرح متاثر ہوئی جب کہ دھماکے کے اثرات 180 میٹر تک کے علاقے میں محسوس کیے گئے۔

پریڈی پولیس نے ریاست کی جانب سے ایک پولیس افسر کی مدعیت میں 2 بھائیوں حنیف عرف پٹاخا اور محمد ایوب کے خلاف قتلِ خطا اور دیگر دفعات کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے آتش بازی کا سامان حد سے زیادہ مقدار میں اور غیر منظم انداز میں بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کر رکھا تھا، اور ان کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، حنیف اس واقعے میں زخمی ہوا جب کہ ایوب موقع سے اپنی گاڑی میں فرار ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025