• KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 24.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 18°C
  • ISB: Rain 13.1°C

مدعی کا خود ہی تفتیشی بن جانا انصاف کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ

شائع August 25, 2025
6 صفحات پر مشتمل فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے تحریر کیا ہے
— فائل فوٹو: ڈان
6 صفحات پر مشتمل فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے تحریر کیا ہے — فائل فوٹو: ڈان

سپریم کورٹ نے منشیات برآمدگی سے متعلق کیس میں ملزم زاہد نواز کی بریت کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے ہی مقدمے میں جج نہیں ہو سکتا، مدعی کا خود ہی تفتیشی بن جانا انصاف کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ سپریم کورٹ کے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے تحریر کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے 14 دسمبر 2022 کو ملزم زاہد نواز سے ایک ہزار 280 گرام چرس برآمدگی کا دعویٰ کیا۔

مدعی اور تفتیشی افسر دونوں ایک ہی شخص ہیں، یعنی انسپکٹر محمد نعیم ضیا نے ہی مقدمہ درج کروایا اور تفتیش بھی انہیں ہی سونپ دی گئی۔

عدالت کے مطابق مدعی خود ہی تفتیش کرے تو شفافیت متاثر ہوتی ہے، ملزم زاہد نواز نے شروع سے ہی تفتیش کو متعصب قرار دیا تھا۔

فیصلے کے مطابق مدعی کا خود ہی تفتیشی بن جانا انصاف کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس سنا تھا، جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس علی باقر نجفی بھی بینچ کا حصہ تھے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025