’گڈ ٹو سی یو‘ والی سہولت کاری اب نہیں ملےگی، بھانجا ہویا بھتیجا، قانون کاسامنا کرنا ہوگا، طلال چوہدری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ’گڈ ٹو سی یو‘ والی سہولت کاری اب نہیں ملےگی، بھانجا ہویا بھتیجا، سب کو قانون کاسامنا کرنا ہوگا۔
ویڈیو بیان میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ سیاسی طور پر نشانہ بنانے پر ہم یقین نہیں رکھے تاہم قانون سب کے لیے برابر ہے، پاکستان میں احتجاج کی اجازت ہے، بغاوت کی نہیں، سیاست کی اجازت دیں گے، انتشار کی نہیں، حکومت کسی سے بھی بلیک میل نہیں ہوگی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ علیمہ خان کو اُس وقت یاد کیوں نہیں آیا، جب انہوں نے اپنے بیٹے کو ملک سے باہر بھگایا، کیوں اور کس کے ڈر سے وہ 2 سال تک پاکستان سے باہر بھگوڑا بن کر بیٹھا رہا ؟
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے جن بچوں کو ورغلایا وہ یہاں جیلوں، تھانوں اور عدالتوں کے چکر لگاتے رہے۔
آپ تو کہتے تھے کہ 2 نہیں ایک پاکستان ہونا چاہیے، جہاں سب انصاف کے کٹہرے میں آئیں، کیا عمران خان کا بھانجا ہونےکا مطلب قانون سے بالاتر ہونا ہے، کیا ان کو بھی قانون کے مطابق ٹریٹ نہیں کیا جانا چاہیے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اب آپ کہتے ہیں ایک نہیں 2 پاکستان ہوں، ایک ہینڈسمز کا اور دوسرا عام پاکستانیوں کا، آپ چاہتے ہیں آپ کا اپنا ہی قانون ہو، جو مرضی آئے کریں، کیونکہ ان کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کوشش کی کہ قانون کا مذاق اُڑایا جائے، پی ٹی آئی کی اداروں سے سہولت کاری ختم ہوئی تو انصاف ہوتا ہوا اب نظر آنے لگا ہے، اس بات سے کون انکاری ہےکہ 9 مئی پی ٹی آئی نےکیا۔
سب سے بڑا ثبوت ان کے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیں، جہاں سے اِن لوگوں نے ہر چیز کو سوشل میڈیا پر خود پوسٹ کیا، اس دن کارکنوں اور رہنماؤں نے فتح کا جشن منایا۔
جب اس معاملے کی جیو فینسنگ ہوئی، رابطے، منصوبہ بندی کا ریکارڈ حاصل کیا گیا، سی سی ٹی وی فوٹیجز، سیف سٹی کیمروں سے لی گئی ریکارڈنگز کے فرانزک ہوئے اور شواہد اکھٹے کیے گئے تو ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں لوگ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تھے، تاہم قانون شواہد مانگتا ہے، اداروں نے چند سو کے خلاف ثبوت اکھٹے کیے، اس میں سے بھی کچھ لوگوں کو عدالت نے رہا کیا، یہ عدالت کا استحقاق ہے، وہ جس کو چاہے سزا دے اور جس کو چاہے رہا کر دے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے کچھ رہنما گناہ گار ہونے کے باوجود رہا ہوئے، ان لوگوں نے سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچایا، پاکستان میں منظم بغاوت کی کوشش کی گئی، ان کی وجہ سے کئی لوگوں کی جانیں گئیں اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔
طلال چوہدری نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے فیصلوں کو اُن کی اپنی جماعت بھی نہیں مانتی، جب آپ انتشاری اور ڈکٹیٹر بنیں گے تو نہ تو آپ کی جماعت اور نہ ہی عوام آپ کو قبول کریں گے۔
پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ عمران خان کے یہ غیر سیاسی فیصلے ہیں، جس میں حکومتیں توڑ دیں، استفعے دیں، جلاؤ گھیراؤ، 9 مئی اور 26 نومبر کریں۔
ان لوگوں نےکسی ادارے کو بھی پاکستان کا ادارہ نہیں سمجھا، ایم آئی ایف اور پاکستان پر پابندیاں لگانے دیگر بین الاقوامی اداروں کو خطوط لکھے، لابنگ کر کے پاکستان کیخلاف قراردادیں پاس کروائیں، یہ لوگ اسرائیل کے ساتھ اور غزہ کیخلاف مظالم پر کوئی بات نہیں کرتے۔
وزیرِ مملکت نے مزید کہا کہ اداروں اور حکومت نے مل کر پاکستان کو ڈیفالٹ سے نکالا، معیشت اور دوست ممالک سے تعلقات بہتر کیے، بھارت سے جنگ جیتی اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔











لائیو ٹی وی