• KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C
  • KHI: Clear 18.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.7°C

جہلم: انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف توہین رسالت اور پیمرا قوانین کے تحت مقدمہ درج

شائع August 27, 2025
— فائل فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
— فائل فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

پنجاب کے ضلع جہلم کی پولیس نے معروف مذہبی اسکالر انجینئر محمد علی مرزا کے خلاف شہری کی درخواست پر توہین رسالت کا مقدمہ درج کرلیا۔

تھانہ سٹی جہلم میں عالمی تنظیم اہلسنت کی شوریٰ کے رکن حمیر علی قادری کی مدعیت میں توہین رسالت اور پیمرا ایکٹ 2016 کے تحت ایف آئی آر نمبر 563/25 درج کرلی گئی ہے۔

ایف آئی آر میں مدعی نے الزام عائد کیا ہے کہ ’میں 24 اگست کو جہلم میں موجود تھا، اس دوران دن 11 بجے موبائل فون دیکھا تو اس میں انجینئر محمد علی مرزا کا ایک ویڈیو کلپ وائرل تھا جس میں اس نے نبی کریمﷺ کی شان اقدس میں انتہائی گستاخانہ الفاظ کہے‘۔

ایف آئی آر کے مطابق انجینئر محمد علی مرزا نے گستاخانہ الفاظ کہہ کر تمام عالم اسلام کے مسلمانوں کے جذبات کو شدید مجروح کیا ہے، جس سے تمام مسلمانوں میں شدید بے چینی اور اضطراب پیدا ہوا ہے، لہٰذا محمد علی مرزا کے خلاف 295 سی کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

واضح رہے کہ جہلم کی پولیس نے متنازع ویڈیو بیان کے بعد انجینئر محمد علی مرزا کو امن عامہ (تھری ایم پی او) آرڈیننس کے تحت گزشتہ روز حراست میں لے کر جیل منتقل کردیا تھا جبکہ ان کی اکیڈمی کو تالے ڈال کر سیل کردیا گیا تھا۔

جہلم پولیس نے تصدیق کی تھی کہ انجینئر محمد علی مرزا کو ڈپٹی کمشنر سید میثم عباس کے احکامات پر تھری ایم پی او کے تحت حراست میں لے کر 30 دن کے لیے جیل منتقل کردیا گیا ہے، پولیس کے مطابق محمد علی مرزا کی اکیڈمی کو بھی تالے لگا کر سیل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انجینئر محمد علی مرزا کے متنازع ویڈیو بیان پر علمائے کرام کے وفد نے 25 اگست کو ڈپٹی کمشنر میثم عباس سے ملاقات کی تھی۔

انتظامیہ کے مطابق امن و امان کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے انجینئر محمد علی مرزا کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025